نئی دہلی: جمعیۃ علما ء ہند نے فلسطینی عوام کے سا تھ اظہارِ یک جہتی کرتے ہوئے اکہتر سال قبل 1948 میں ہوئے تاریخ کی بڑی انصافی کو یاد کیا۔اس سلسلے میں جمعیۃ علماء ہند کے صدر مولانا قاری سید محمد عثمان منصورپوری اور جنرل سکریٹری مولانا محمود مدنی نے اپنے پیغام میں کہا کہ آج کے دن (15/مئی 1948) کو پوری دنیا کی نگاہوں کے سامنے انسانیت کے خلاف ایک ظلم ِعظیم ہوا جب فلسطین کے اصلی شہریوں کو ان کے وطن سے نکال دیا گیا اور مغربی ایشیامیں نسل پرستی کی بنیاد پر قائم ایک صیہونی ریاست کی بنیاد رکھی گئی۔بے گھر فلسطینی شہری، مغربی کنارہ، غازہ پٹی اور فلسطین کے پڑوسی ممالک کے پناہ گزیں کیمپوں میں مہاجر بنادیے گئے۔ آج کی تاریخ میں صیہونی مظالم کی وجہ سے پانچ ملین سے زائد فلسطینی بے وطنی کی زندگی گزارنے پر مجبور ہیں۔
اس حادثہ فاجعہ کے موقع پر زخموں پر نمک پاشی کرتے ہوئے اسرائیل کے بانیوں میں سے ایک صیہونی دہشت پسند’بین گورین‘ نے کہا تھا کہ فلسطینی بوڑھے مرجائیں گے اور ان کی نئی نسل سب بھول جائے گی۔لیکن بہادر فلسطینی قوم نے اپنی تاریخ کو فراموش نہیں کیا اور نہ ہی ان کے حوصلے پست ہوئے ہیں: وہ اپنے حقوق کی حصولیابی کے لیے مسلسل جان ومال کا نذرانہ پیش کررہے ہیں۔ایسے موقع پر ہم فلسطینی بھائیوں کے سا تھ اظہار یک جہتی کرتے ہیں اور ان کے وطن واپسی کے حق کی تائید کرتے ہیں۔