شکنتلا بھارتی نے آگ بگولہ ہو کر کہا کہ مویشیوں کو ذبح کرنے والے اور بہن بیٹیوں سے چھیڑ چھاڑ کرنے والے لوگوں کو ’توڑ دینا ‘ چاہیے۔ شکنتلا بھارتی نے سی او (سرکل آفیسر) وشال پانڈے کے سامنے اپنے کارکنان سے پوچھا، ایسے لوگوں کو کہاں مارنا چاہیے؟ پھو خود ہی جواب دیتے ہوئے کہتی ہیں
علی گڑھ (ایم این این )
آر ایس ایس کی حامی تنظیموں اور برسراقتدار بی جے پی کے کارکنان اور مبینہ گﺅ رکشا کے نام پر گزشتہ پانچ سال سے موب لنچنگ کا خونیں کھیل کھیل رہے غنڈوں نے کچھ دنوں تک خاموش رہنے کے بعد وہی ہنگامہ آرائی کرنی پھر شروع کر دی ہے۔ تازہ معاملہ علی گڑھ کا ہے جہاں کے دہلی گیٹ علاقہ میں واقع عبد الکریم چوراہے سے منگل کے روز گزر رہے گوشت سے بھری ایک گاڑی (چھوٹا ہاتھی) میں گائے کا گوشت ہونے کی افواہ پر پہنچے بی جے پی کارکنان نے ہنگامہ کیا اور گاڑی میں بیٹھے لوگوں سے کھینچ تان کی اور دو لوگوں کو نکال کر زد و کوب کیا گیا۔ حالانکہ گاڑی میں گائے کا گوشت ہونے کی تصدیق نہیں ہو سکی ہے اور پولس نے گوشت کا نمونہ لے کر اسے دفن کر دیا۔ اس دوران علی گڑھ کی سابق میئر نے پولس کی موجودگی میں جو زہر فشانی کی اس کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہو گئی۔
المیہ یہ ہے کہ ہنگامہ کر رہی اس بھیڑ کی قیادت شہر کی سابق میئر اور بی جے پی کی رہنما شکنتلا بھارتی نے کی۔ ہنگامہ کرتے یہ لوگ تھانہ پہنچے اور پولس کے سامنے اناپ شناپ بکنا شروع کر دیا۔ بعد میں سی او وشال پانڈے کے ہاتھ پیر جوڑنے پر ہنگامہ بند ہوا۔
دریں اثنا، شکنتلا بھارتی نے آگ بگولہ ہو کر کہا کہ مویشیوں کو ذبح کرنے والے اور بہن بیٹیوں سے چھیڑ چھاڑ کرنے والے لوگوں کو ’توڑ دینا ‘ چاہیے۔ شکنتلا بھارتی نے سی او (سرکل آفیسر) وشال پانڈے کے سامنے اپنے کارکنان سے پوچھا، ایسے لوگوں کو کہاں مارنا چاہیے؟ پھو خود ہی جواب دیتے ہوئے کہتی ہیں، سر نہیں پھوڑنا ہے بلکہ انہیں توڑنا ہے۔ اس دوران سی او آرام سے کرسی پر بیٹھے رہے اور کوئی جواب نہیں دیا۔ شکنتلا کی اس ہنگامہ آرائی کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہو رہی ہے۔
شکنتلا مزید کہتی ہیں، ”سماجوادی پارٹی کی حکومت نہیں ہے بلکہ بی جے پی کا راج ہے۔ ایسے لوگوں کو سخت تنبیہ کی جانی چاہیے جو غلط نظر رکھتے ہیں، رمضان میں روزہ رکھتے ہیں اور گوشت بھی کھاتے ہیں۔“ اس دوران وہ سی او سے بھی ہاں میں ہاں ملوانے کے لئے پوچھتی ہیں کہ انہوں نے گوشت لے جا رہے لوگوں کی پٹائی کر کے صحیح کیا نا؟
ادھر پولس چوکی پر گوشت کا نمونہ لے کر گوشت کو تالس پور تھانہ کے نزدیک دفن کر دیا گیا۔ پولس نے گاڑی میں سوار دو لوگوں کو گرفتار کر کے شاہ پور قطب پولس چوکی بھجوا دیا جبکہ ایک تیسرا شخص نکل بھاگنے میں کامیاب رہا۔ انسپکٹر اندریش کمار نے بتایا کہ گوشت لے جانے والی گاڑی کو تحویل میں لے لیا گیا ہے۔ وہیں، ڈرائیور کا کہنا ہے کہ وہ چھیر ذبح خانہ سے بھینس کا گوشت لے کر آئے تھے، انہیں اس کی سپلائی کرنی تھی۔ تین دکانوں میں وہ گوشت اتار چکے تھے اور دو مزید دکانوں میں سپلائی ابھی باقی تھی۔ پولس کا کہنا ہے کہ نمونہ کی رپورٹ آنے کے بعد ہی کوئی کارروائی کی جائے گی۔