نئی دہلی(پریس ریلیز)
نیشنل ویمنس فرنٹ کی صدر شاہدہ اسلم نے کٹھوعہ معاملے میں کورٹ کے ذریعہ ملزمین کو عمر قید کی سزا دئے جانے کا خیر مقدم کیا ہے۔ واضح رہے کہ کٹھوعہ میں ایک 8 سالہ معصوم بچی کی متعدد بار کئی لوگوں نے عصمت دری کی اور کئی دنوں تک زدوکوب کرنے کے بعد اسے قتل کر دیا تھا۔
سزا کا یہ فیصلہ متعدد وجوہات کی بنا پر عوام کے لیے راحت کا سامن بنا ہے۔ جس طریقے سے کچھ لوگوں اور دائیں بازو کی جماعتوں نے مجرموں کی حمایت کی، وہ یقیناً حیران کن تھا۔ انہوں نے یہ ثابت کر دیا کہ نسلی منافرت کے فروغ کے لیے یہ لوگ کسی بھی حد تک جا سکتے ہیں، حتی کہ بچوں کی عصمت دری اور قتل سے بھی انہیں گریز نہیں ہوگا۔ ان کی طرف سے انصاف کو روکنے اور مجرموں کو بچانے کی ہر ممکن کوشش کی گئی۔ بالآخر جب کٹھوعہ میں وکیلوں نے کرائم برانچ کے افسران کو مقدمہ درج کرنے سے روکا، تو سپریم کورٹ نے اس مقدمے کو پڑوسی ریاست پنجاب منتقل کر دیا۔ اس معصوم بچی پر جو ظلم ڈھایا گیا اسے کوئی بھی چیز ہمارے ذہنوں سے محو نہیں کر سکتی۔ لیکن ایک جمہوری ملک میں انصاف کا ملنا بہت اہمیت کا حامل ہے۔ ہم بچی کے اہل خانہ، وکیلوں اور تمام دیگر افراد اور جماعتوں کو مبارکباد پیش کرتے ہیں، جو انصاف کی راہ میں ثابت قدم رہے۔
شاہدہ نے بچوں پر تیزی سے بڑھتے حملوں پر بھی اپنی تشویش کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہا کہ اس کے لیے فوری اور سخت اقدامات کرنے کی ضرورت ہے تاکہ مستقبل میں اس جیسی یا کسی بھی قسم کی واردات دوبارہ نہ ہونے پائے۔