جمعیة علماءہند کی ایک مقامی یونٹ نے صدر جمہوریہ ،وزارت داخلہ اور قومی اقلیتی کمیشن کو لکھا خط۔ ہجومی تشدد کو روکنے کیلئے موثر اقدام کرنے کا مطالبہ

مظفر نگر (پریس ریلیز)
جمعیة علماءہند کی مقامی یونٹ نے صدر جمہوریہ ہند اور وزارت داخلہ اور قومی اقلیتی کمیشن کو خط لکھ کر موب لنچنگ کے واقعات کو روکنے نے کے لیے ٹھوس اقدامات کرنے کی مانگ کی ہے خط میں تشویش کا اظہار کرتے ہوئے قصورواروں پر سخت کارروائی کرنے کا مطالبہ کیا ہے خط میں جمعیت کی طرف جھارکھنڈ میں، مقتول تببریز انصاری کے قاتلوںپر، سخت کارروائی کرنے کامطالبہ کیا گیا ہے جمعیةعلماءبڑھانہ صدر حافظ شیردین حافظ تحسین محمد آصف قریشی نے مشترکہ طور پر میڈیا کو معلومات دیتے ہوئے کہا کہ جمعیة علماءہند موب لنچنگ کے واقعات پر افسوس کا اظہار کرتی ہے اور ملک میں ہو رہے ایسے حالات پر تشویش ظاہر کرتی ہے کہ ہمارے ملک کا آئین سیکولر ہے، جو ملک میں رہنے والے تمام باسندوں کو مکمل آزادی دیتا ہے جمعیة علماءبڑھانہ نے خط میں عرض کرتے ہوئے کہا کی ہمارا ملک میں مذہبی تشدد برپا کیا جا رہا ہے ملک ہندوستان میں ، گورکشا اور جے شری رام کے نام کے نعرے نہ لگانے پر اقلیتوں کو جس طرح سے بھیڑ کی طرف سے پیٹ پیٹ کر قتل کیا جا رہا ہے، اس تناظر میں آج پورے ملک میں، غصہ ہے، دادری کے اخلاق سے شروع ہوئے موت کے اس ننگے ناچ نے اب جھارکھنڈ کے تبریز انصاری کو اپنی لپیٹ میں لے لیا ہے، تبریز انصاری کو تو بھیڑ نے پولیس کے حوالے کیا، اس وقت وقت تبریز کی صحت خراب تھی تھی لیکن پولیس کی لاپرواہی کی وجہ سے پولیس حراست میں ہی تبریز کی موت ہو گئی جس پر جمعیة علماءہند کی مقامی شاخ قصبہ پڑھا نہ ضلع مظفرنگر صوبہ اترپردیش افسوس کا اظہار کرتی ہے حالات پر تشویش ظاہر کرتی ہے اور اسے ملک کے ماتھے پر ایک بدنما داغ سمجھتی ہے ہمارے ملک کا آئین سیکولر ہے جو ملک میں رہنے والے تمام مذاہب کے ماننے والے لوگوں کو اپنے اپنے مذہب پرجینے کی مکمل آزادی دیتا ہے لیکن افسوس اس پر ہے کہ ہندوستان جیسے جمہوری ملک میں گینگ کی شکل میں مذہبی نعرے بازی کرتے ہوئے بے گناہوں کو مارا جا رہا ہے جس کی تازہ مثال جھارکھنڈ کے سرائے کیلا میں پرتشدد بھیڑ کے ذریعے تبریز کو ختم کردیا گیا۔
سب سے زیادہ حیرت کی بات تو یہ ہے کہ معاشرے کی اکثریت اس قدر مردہ ہو گئی ہے کہ ایک شخص کو کچھ لوگ مارتے رہتے ہیں اور بڑی تعداد میں معاشرے کے ذمہ دار کھڑے تماشا دیکھتے ہیں. جو ملک کے ماتھے پر کلنک ہے اصل میں بھارت کی ثقافت ہندوستانیت، جمہوریت اور انسانیت کا مضبوط رشتہ پوری دنیا میں مانا جاتا ہے یہ ملک کے حکمرانوں کی ذمہ داری ہے کہ وہ ملک کواس مصیبت سے بچائیں اور ایسے گھنا¶نے کام کے مجرموں کو سزائے موت دی جانی چاہیئے اور جن لوگوں کو اس طرح کے جرائم کی حمایت کرتے ہیں انہیں بھی سزا دی جائے اور انتظامی حکام کے خلاف سخت کارروائی کی جانی چاہیئے جنہوں نے ایسے واقعات کو کنٹرول نہیں کیا اور اپنے علاقے میں موب لنچنگ روکنے میں ناکام ثابت ہوئے ہیں آج ملک میں اقلیتی طبقے پر روز بروز حملے ہو رہے ہے موب لنچنگ میں تقریبا 100 سے زیادہ لوگو کو مذہبی تشدد پھیلاتے ہوئے بھیڑ کی طرف سے قتل کر دیا گیا ہے جو کہ انتہائی تشویش ناک ہے جمیعت علماءبڈھانہ امید کرتی ہے کہ مطالبات پر غور کرنے کے بعد مجرموں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔