مذہبی انتہاءپسندی سنگین خطرہ، جب یہ آگ بھڑکے گی توہر کوئی زدمیں آئے گا:ملی کونسل

معروف اسلامی اسکالر ،آئی او ایس کے چیرمین ڈاکٹر محمد منظور عالم

نئی دہلی ،28جون ( آئی این ایس انڈیا )
ملک میں ماب لنچنگ اورہجومی دہشت گردی کے بڑھتے واقعات ملک کی سلامتی کیلئے خطرہ ہیں۔اور جان بوجھ کر ملک کو خانہ جنگی کی طرف ڈھکیلاجارہاہے۔ ان خیالات کا اظہار آل انڈیا ملی کونسل کے جنرل سکریٹری ڈاکٹر محمد منظور عالم نے کیا۔انہوں نے کہاکہ وزیر اعظم نریندر مودی نے دوسری مرتبہ انتخاب جیتنے کے بعد اپنے پہلے خطاب میں کہاتھاکہ ہمیں سب کو ساتھ لیکر چلناہے۔ اقلیتوں اور مسلمانوں کا بھی وشواس جیتنا ہے۔لیکن ان کا عمل اس کے خلاف ہورہاہے۔ اقلیتوں پر مسلسل حملہ جاری ہے۔ جس طرح گذشتہ پانچ سالوں میں مسلمانوں پر حملے ہوئے ہیں اسی طرح مودی سرکاری کی دوسر ی مدت میں بھی ہجومی تشدد شروع ہوگئی ہے۔انہوں نے بتایاکہ جھارکھنڈ کے رانچی میں تبریز انصاری کو پیٹ پیٹ کرمار اگیا۔ کولکاتا میں ایک مولانا کو انتہائ پسندوں نے جے شری رام نہ بولنے پر ٹرین سے نیچے پھینک دیا۔ دہلی میں اسی طر ح کا واقعہ پیش آیاہے۔ ابھی آسام میں تین حاجیوں پرسلچر میں انتہاءپسندوں کے ایک گروپ نے حملہ کرکے زدوکوب کیا ہے۔بارپیٹا میں چند روز قبل بھی اسی طرح کا واقعہ پیش آیاتھا۔ڈاکٹر محمد منظو رعالم نے اپنے بیان میں کہاکہ عدم تشدد ہندوستان کی شناخت رہی ہے لیکن اب امریکہ اور دیگر ممالک ہندوستان کے بارے میں رپوٹ جاری کررہے ہیں کہ یہاں اقلیتوں پر حملہ ہوتاہے۔ مذہبی انتہائ پسندی بہت بڑھ گئی ہے۔ اس طرح کی چیزیں ملک کے مفاد کے خلاف اور ترقی کی راہ میں رکاوٹ ہیں۔ جن ممالک میں مذہبی انتہائ پسندی اور دہشت گردی کی حوصلہ افزائی ہوئی ہے وہ آج شدید بحران سے دوچار ہیں۔ ہندوستان کی گنگاجمنی تہذیب اور عدم تشدد کی شناخت برقرار رکھنے کیلئے ضروری ہے کہ اقلیتوںپر حملہ کا تسلسل بند ہو اور ایسے ٹھوس اقدامات کئے جائیں جس سے کوئی یہاں کے عدم تشدد پر سوال نہ اٹھا سکے۔ڈاکٹر منظور عالم نے مزید کہاکہ کیا ملک میں قانون کی حکومت رہے گی یا جنگل راج رہے گا؟۔ کیا ملک میں انسانیت برقرار رہے گی؟ یہ حیوانیت کا دوردورہ رہے گا؟۔ کیا دستور کی حکومت رہے گی یا اسی طرح دستور کی دھجیاں اڑائی جائے گی۔یہ انتہا ئ پسند گروپ آج مسلمانوں اور دلتوں کا ہدف بنارہاہے لیکن کل ہوکر یہ ان پر بھی حملہ آور ہوگا جو ان کی پشت پناہی کررہے ہیں کیوں کہ یہ وہ آگ جو بھڑکتی ہے تو پھر کسی کسی امتیازاورشناخت کے بغیر ہر کسی کو اپنی لپیٹ میں لے لیتی ہے۔اس لیے حکومت کو چاہیئے کہ دستور کے سامنے بے بس ہونے کے بجائے ایسے شرپسند عناصر کے خلاف سخت قدم اٹھائے اور ملک ہجومی دہشت گردوں کی لعنت سے بچائے۔