نئی دہلی29 جون (آئی این ایس انڈیا )
راجستھان کے الور میں سوا دو سال پہلے کسان پہلو خان کو بے رحمانہ اور وحشیانہ پٹائی سے قتل کے معاملے میں اب سیاسی پارا چڑھ رہا ہے۔ راجستھان پولیس کے پہلو خان پر ہی غیر قانونی طریقہ سے مویشی لے جانے کے الزام میں چارج شیٹ داخل کرنے پر راجستھان کی کانگریس حکومت نے پلہ جھاڑ لیا ہے۔ ریاست کے وزیر اعلی اشوک گہلوت نے کہا ہے اس کیس میں یہ انکوائری پچھلی بی جے پی کی حکومت نے شروع کی تھی اور یہ چارج شیٹ بھی اسی وقت کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پہلو خان مجرم نہیں پائے گئے تھے، لیکن یہ دیکھنا ہوگا کہ کیا انکوائری کسی پہلے سے مقرر ارادے سے تو نہیں کی گئی تھی۔غور طلب ہے کہ اپریل 2017 میں مویشی پروری کے لئے گائے لے جا رہے پہلو خان کا نام نہاد گﺅ دہشت گردوں نے پیٹ پیٹ کر قتل کر دیا تھا۔ یہ واقعہ اس وقت ہو ا تھا، جب وہ جے پور سے مویشی خرید کر ہریانہ کے نونہہ اپنے گھر جا رہے تھے۔ پولیس نے اس معاملے میں دو FIR درج کیا تھا ۔ ایک FIR پہلو خان کے قتل کے معاملے میں 8 لوگوں کے خلاف اور دوسری بغیر کلیکٹر کی اجازت کے بغیر مبینہ طور پر مویشی لے جانے پر پہلو اور اس کے دو بیٹوں کے خلاف درج کیا گیا تھا۔






