شہرمیں کشیدگی پھیل گئی لیکن ریلوے پولیس اور مجلس اتحادالمسلمین کی کوشش سے حالات قابومیں ہیں۔ پولیس نے شرپسندوں کے خلاف سخت ایکشن لینے کا یقین دلایا ہے
اورنگ آباد (ایم این این )
اورنگ آباد شہرمیں کسی نہ کسی بہانے سے شہر کے حالات کو بگاڑنے کی کوششیں جاری ہیں- ایسی ہی ایک مذموم حرکت ریلوے اسٹیشن پر کی گئی اورنگ آباد شہر کے نام کی جگہ سمبھاجی نگرکا پوسٹرنصب کیا گیا۔ جس کی وجہ سے شہرمیں کشیدگی پھیل گئی لیکن ریلوے پولیس اور مجلس اتحادالمسلمین کی کوشش سے حالات قابومیں ہیں۔ پولیس نے شرپسندوں کے خلاف سخت ایکشن لینے کا یقین دلایا ہے۔
اورنگ آباد ریلوے اسٹیشن کے پلیٹ فارم نمبر2 پرلگے بورڈ کا نام مٹانے والے ریلوے ملازم نہیں بلکہ چند شر پسند ہیں۔ دن دہاڑے ریلوے اسٹیشن پرپہنچ کراورنگ آباد کا نام مٹایاگیا اوراس کی جگہ سمبھاجی نگرکی پٹی لگائی گئی اتنا ہی نہیں شرپسندوں نے اس مذموم حرکت کی ویڈیو بناکر اسے وائرل بھی کردیا ا±س وقت تک اورنگ آباد ریلوے اسٹیشن کی پولیس خواب غفلت میں پڑی رہی جب میڈیا نمائندوں نے موقع واردات پر پہنچ کراستفسار کیا توریلوے پولیس نے پہلے صاف انکارکیا لیکن معاملہ طول پکڑا تورات کے اندھیرے میں بورڈ پررنگ روغن کیا گیا۔ پولیس نے میڈیا نمائندوں کوتوروک دیا لیکن سیاسی دباو کے آگے ان کی نہیں چل پائی۔
دن دھاڑے ہوئی اس مذموم حرکت کے خلاف شہریان میں کافی برہمی دیکھی گئی۔ مجلس اتحادالمسلمین کا کہنا ہیکہ پارلیمانی انتخابات میں فرقہ پرستوں کو شکست ہونے سے وہ بوکھلا گئے ہیں اورکسی صورت میں حالات ابتر کرنے کے فراق میں ہیں۔ یہ مذموم حرکت اسی کی کڑی ہے تاہم پولیس کی یقین دہانی اورایف آئی آر درج ہونے کے بعد ایم آئی ایم نے شہریان سے امن و امان کی برقراری کی اپیل کی۔ ریلوے اسٹیشن کے منیجر جاکڑے نے میڈیا کو بتایا کہ ریلوے اسٹیشن کی سیکورٹی کو یقینی بنانے کے لیے مزید سی سی ٹی وی کیمرے نصب کیے جائیں گے۔
اورنگ آباد میں نام تبدیلی کا تنازعہ برسوں پراناہے فرقہ پرست پارٹی اسی تنازعے کو بھناکراپنے سیاسی مفادات حاصل کرتی رہی لیکن اب سیاسی منظر نامہ بدل جانے سے فرقہ پرست طاقتیں پھرسے متنازعہ موضوعات کو ہوا دینے کے درپے ہیں۔ لیکن شہر کے امن پسند شہریان نے صبر وتحمل کا مظاہرہ کرکے فرقہ پرستوں کی اس چال کو ایک طرح سے ناکام کردیا۔ایم آئی ایم کا کہنا ہیکہ اب پولیس کی ذمہ داری ہیکہ وہ شرپسندوں کی سرکوبی کریں۔






