غلام نبی آزاد اور امیت شاہ کے درمیان پارلیمنٹ میں ہوئی بحث ۔ یہ ہے معاملہ

غلام آزاد نے کہا کہ بی جے پی کہتی ہے کہ دہشت گردی کے خلاف زیرو ٹولرےس ہے یہ بات گلے سے نہیں اتری۔ ہم نے دہشت گردی کو پھرفریزنگ پوائنٹ پر لایا تھا اور دہشت گردی ختم ہو گئی تھی ۔ لیکن
نئی دہلی ، یکم جولائی ( آئی این ایس انڈیا )
امت شاہ نے راجیہ سبھا میں کہا کہ کشمیریت کی بات کرنے والے صوفی سنتوں پر حملے پر کیوں چپ رہے۔ کشمیری پنڈتوں کو گھر سے نکال دیا گیا۔ ان کے مندروں کو توڑا گیا۔ جب کشمیریت کی بات کرتے ہیں تو کشمیری پنڈتوں کی بھی فکر کرنا چاہئے، کشمیری ثقافت کی فکر کرنا چاہئے۔ امت شاہ نے کہا کہ کشمیر کے عوام کی ثقافت کا تحفظ ہم ہی کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ میں نا امید نہیں ہوں ایک وقت آئے گا کہ بھوانی مندر میں کشمیری پنڈت پوجا کرتے نظر آئیں گے ۔غلام آزاد نے کہا کہ بی جے پی کہتی ہے کہ دہشت گردی کے خلاف زیرو ٹولرےس ہے یہ بات گلے سے نہیں اتری۔ ہم نے دہشت گردی کو پھرفریزنگ پوائنٹ پر لایا تھا اور دہشت گردی ختم ہو گئی تھی ۔ لیکن کیا وجہ سے کہ 2014 کے بعد سے سب سے زیادہ ہمارے فوجی مارے گئے، عام شہری مارے گئے، فوج کے 16 ٹھکانوں پر حملے ہوئے، زیرو ٹولرےس میں فوج کے ٹھکانوں پر 16 حملے کیسے ہو گئے، یہ زیرو ٹولرےس کی نشانی تو نہیں ہے۔ سب سے زیادہ دہشت گردوں کو بھرتی ہوئی ہیں اور یہ آپ کی پالیسی کی طرف سے مماثل نہیں ہے۔ آپ نے لوگوں کو اعتماد میں نہیں لیا اور آپ کو ناکام ثابت ہوئے ہیں۔ راجیہ سبھا میں آزاد نے کہا کہ پانچ سال میں لوگوں کے قرض معاف نہیں ہوئے جن کا سیلاب میں سب کچھ اجڑ گیا۔ سیاحت کا حال بے حال ہو گیا، ٹی وی پر روز پاکستان اور ہندوستان کی جنگ کے نام پر ہندو -مسلم کی لڑائی کرائی جاتی ہے، اس سے ملک کو نقصان ہو رہا ہے، بھائی چارے کو نقصان ہو رہا ہے، اگر وزیر داخلہ اس روک پائیں تو اچھا ہو گا۔

۔

SHARE