’زی نیوز‘ کے صحافی سدھیر چودھری نے ترنمول کانگریس رکن پارلیمنٹ مہوا موئترا پر ادبی سرقہ کا الزام عائد کیا تھا جس کے بعد موئترا نے لوک سبھا میں مراعات شکنی کی تجویز پیش کر دی۔
ترنمول کانگریس رکن پارلیمنٹ مہوا موئترا نے جمعرات کے روز لوک سبھا میں نیوز چینل ’زی نیوز‘ اور صحافی سدھیر چودھری کے خلاف مراعات شکنی کی تجویز پیش کر دی۔ موئترا نے سدھیر چودھری پر غیر ذمہ دارانہ رپورٹنگ کا الزام عائد کرتے ہوئے یہ تجویز پیش کی۔ لیکن لوک سبھا اسپیکر اوم برلا نے موئترا کی اس تجویز کو مسترد کر دیا۔
TMC MP Mahua Moitra in Lok Sabha: "I have submitted a breach of privilege motion today against Zee TV and its editor Sudhir Chaudhary for falsely reporting my maiden address in this House."
Speaker Om Birla disallowed it. pic.twitter.com/f9u3VdNlWZ— ANI (@ANI) July 4, 2019
دراصل مہوا موئترا نے لوک سبھا میں ’فاشزم کے سات نشان‘ موضوع پر گزشتہ ہفتہ ایک تقریر کی تھی جس کا ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہو گیا۔ سدھیر چودھری نے ان کی تقریر کو سرقہ یعنی چوری قرار دیا۔ زی نیوز چینل پر انھوں نے مہوا کی تقریر پر ایک پورا شو کرتے ہوئے الزام لگایا کہ ان کی تقریر میں ایک امریکی سیاسی کمنٹیٹر مارٹن لانگ مین کے الفاظ کا استعمال کیا گیا ہے۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ معاملہ طول پکڑنے کے بعد خود لانگ مین نے ایک ٹوئٹ کر کے سدھیر چودھری کے الزامات کو سرے سے خارج کر دیا۔
I’m internet famous in India because a politician is being falsely accused of plagiarizing me. It’s kind of funny, but right-wing assholes seem to be similar in every country.
— Martin Longman (@BooMan23) July 2, 2019
امریکی سیاسی کمنٹیٹر مارٹن لانگ مین نے مہوا موئترا کے حق میں جاری ٹوئٹ میں نہ صرف سدھیر چودھری کے الزامات کو بے بنیاد قرار دیا بلکہ رائٹ وِنگ کے لوگوں کو نشانہ بھی بنایا۔ انھوں نے ٹوئٹ میں لکھا کہ ’’میں ہندوستان میں کافی مشہور ہو گیا ہوں کیونکہ ایک سیاسی لیڈر پر غلط الزام لگ رہا ہے کہ انھوں نے میری تحریر سے چوری کی ہے۔ یہ بے حد مزیدار بات ہے۔ لیکن رائٹ وِنگ بے وقوف ہر ملک میں ایک جیسے ہی ہوتے ہیں۔‘‘
#WATCH TMC MP Mahua Moitra responds to media on allegations that her maiden speech in Parliament was plagiarized, quotes American commentator Martin Longman's tweet "right-wing a**holes seem to be similar in every country." pic.twitter.com/dU8UDMBirP
— ANI (@ANI) July 3, 2019
قابل ذکر ہے کہ سدھیر چودھری کے ذریعہ اپنے اوپر الزام عائد کیے جانے کے بعد مہوا موئترا نے میڈیا میں بیان دیا تھا کہ ’’ادبی سرقہ تب ہوتا ہے جب کوئی اپنے حوالہ کا تذکرہ نہ کرے۔ میری تقریر میں حوالہ کا واضح طور پر ذکر موجود ہے جو ماہر سیاست ڈاکٹر لارنس ڈبلیو برٹ کے ذریعہ تیار ہولوکاسٹ میوزیم تھا جس میں شروعاتی فاشزم کے 14 نشانات کا تذکرہ ہے۔‘‘