”ہم آئیڈیا آف انڈیا اور ہمارے گاہکوں-پارٹنرز کے تنوع پر ناز کرتے ہیں۔ ہمارے اصولوں کی وجہ سے کاروبار کو بھی نقصان ہوتا ہے تو بھی ہمیں کوئی دکھ نہیں ہوگا
نئی دہلی (ایم این این )
آن لائن فوڈ سروس ویب سائٹ زومیٹو کے ایک ڈلیوری بوائے سے ایک گاہک نے صرف اس لئے کھانا نہیں لیا کیوںکہ وہ مسلمان تھا۔ اتنا ہی نہیں اس گاہک نے زومیٹو کو مخاطب کرتے ہوئے اس معاملہ پر ایک ٹوئٹ بھی کر دیا اور اس نے فوڈ کمپنی پر ہی سوال اٹھا دیا۔
اس گاہک کو پہلے تو زومیٹو کے ٹوئٹر ہینڈل سے جواب دیا گیا، اس کے بعد زومیٹو کے بانی دپیندر گوئل نے بھی اسے سخت جواب دیا۔ زومیٹو کی طرف سے لکھا گیا، ’کھانے کا کوئی مذہب نہیں ہوتا، کھانا خود ایک مذہب ہے‘۔
زومیٹو کے بانی دپیندر گوئل نے ٹوئٹر پر لکھا، ”ہم آئیڈیا آف انڈیا اور ہمارے گاہکوں-پارٹنرز کے تنوع پر ناز کرتے ہیں۔ ہمارے اصولوں کی وجہ سے کاروبار کو بھی نقصان ہوتا ہے تو بھی ہمیں کوئی دکھ نہیں ہوگا۔ “
https://twitter.com/ZomatoIN/status/1156429449258250240
زومیٹو اور اس کے بانی کی طرف سے اس معاملہ پر جو جواب دیا گیا ہے اسے سوشل میڈیا پر خوب پذیرائی حاصل ہو رہی ہے۔ ساتھ ہی پنڈت امت شکلا جس نے اس معاملہ کو اٹھایا اور ٹوئٹ کیا تھا اسے لوگ کافی کھری کھوٹی سنا رہے ہیں۔
واضح رہے کہ منگل کے روز امت شکلا نے اپنے ٹوئٹر اکاونٹ سے اس بارے میں شکایت کی تھی۔ امت نے لکھا، ”میں نے ابھی ابھی زومیٹو پر آرڈر کینسل کیا ہے کیونکہ ان کی طرف سے غیر ہندو ڈلیوری بوائے کو بھیجا گیا تھا۔“ امت شکلا نے اس حوالہ سے کئی اسکرین شاٹ ٹوئٹر پر ڈالے اور زومیٹو کو گھیرنے کی کوشش کی۔
حالانکہ یہ معاملہ خود امت شکلا پر ہی بھاری پڑ گیا ہے اور سوشل میڈیا پر اسے خوب لعنت ملامت کی جا رہی ہے۔ لوگوں نے اسے سماج میں نفرت پھیلانے والا قرار دیا ہے۔ کچھ لوگوں نے تو امت شکلا کے ٹوئٹر اکاونٹ کو بلاک کرنے کی بھی اپیل کی ہے۔