بینکاک 2اگست ( آئی این ایس انڈیا )
کشمیر معاملے پر ثالثی کی امریکہ کے صدر ڈونالڈ ٹرمپ کی پیشکش کے بعد وزیر خارجہ ایس جے شنکر نے اپنے امریکی ہم منصب مائیک پومپو کو جمعہ کو یہ واضح کیا کہ اگر کشمیر پر کسی مذاکرات کی ضرورت ہوئی، تو وہ صرف پاکستان کے ساتھ ہو گی اور دو طرفہ ہی ہوگی۔جے شنکر اس وقت تھائی لینڈ کے دارالحکومت میں ہیں۔ جے شنکر نے ٹویٹ کیا کہ:’(امریکہ کے وزیر خارجہ) پومپو سے علاقائی معاملات پر تفصیلی بات چیت ہوئی ہے ۔ انہوں نے ٹویٹ کیا کہ امریکی ہم منصب پومپو کو آج صبح واضح طور پر یہ بتا دیا گیا کہ اگر کشمیر پر کسی مذاکرات کی ضرورت ہوئی تو وہ صرف پاکستان کے ساتھ ہو گی اور دو طرفہ ہی ہوگی۔جے شنکر نے بینکاک میں نویں مشرقی ایشیا سمٹ وزراءخارجہ کے اجلاس کے الگ پومپو سے ملاقات کی۔ بھارت اور پاکستان کے درمیان کشمیر معاملے پر ثالثی سے متعلق ٹرمپ کے متنازعہ بیان کے بعد دونوں افسران کی یہ پہلی سرکاری ملاقات ہے۔ ٹرمپ نے جب پاکستان کے وزیر اعظم عمران خان سے وائٹ ہاو¿س میں پہلی بار گزشتہ ماہ ملاقات کی تھی تب انہوں نے کشمیر معاملے پر بھارت اور پاکستان کے درمیان ’ ثالثی‘ کی پیشکش کی تھی۔حکومت ہند نے ٹرمپ کے حیران کر دینے والے اس دعوے کو مسترد کر دیا تھا کہ وزیر اعظم نریندر مودی نے ان سے اس معاملے پر ثالثی کہا تھا۔