سعودی اتحادی افواج کا یمن میں فضائی حملہ ، 100 افراد جاں بحق

یمن کے صوبہ ذمار میں سعودی عرب کی قیادت والی اتحادی افواج کے فضائی حملے میں تقریباً 100 لوگ مارے جانے کی اطلاع ہے۔

بین الاقوامی ریڈ کراس کمیٹی کے مطابق یمن کے ذمار صوبہ میں سعودی عرب کی اتحادی افواج کی فضائی حملے میں 100 افراد سے زیادہ ہلاک ہوئے ہیں۔
یمن میں موجود ریڈ کراس کے ایک وفد کے سینئر افسرفرانز راؤنچسٹین نے دعویٰ کیا کہ عرب اتحادی فوج نے ذمار کی ایک جیل پر حملہ کیا جس میں 100 سے زائدہ لوگ مارے گئے ہیں،جبکہ اموات کی تعداد میں اضافہ ہوسکتا ہے کیونکہ ابھی ملبے سے لاش نکلنے کا سلسلہ جاری ہے۔
وہیں سعودی عرب کی قیادت میں عرب اتحاد نے کہا ہے کہ اس نے یمن کے دارالحکومت صنعاء کے جنوب میں واقع صوبے ذمار میں حوثی ملیشیا کے فوجی اہداف کو فضائی حملوں میں نشانہ بنایا ہے او ر کسی جیل پر حملہ نہیں کیا ہے۔
عرب اتحاد کے ترجمان کرنل ترکی المالکی نے کہا ہے کہ ذمار میں حوثیوں کے فوجی اڈے کو نشانہ بنایا گیا ہے، یہ ایک جائز ہدف تھا اور اتحاد کے پاس ایسے شواہد موجود ہیں کہ وہاں کوئی جیل نہیں تھی۔
ان کا کہنا تھا ’’حوثیوں کے پاس موجود جدید ہتھیاروں سے ثابت ہوتا ہے کہ وہاں ایرانی پاسداران انقلاب کے عناصر موجود تھے اور حوثیوں کو الحدیدہ کی بندر گاہ سے ہتھیار پہنچائے جا رہے ہیں۔‘‘
یاد رہے کہ قومی دارالحکومت صنعا سے تقریباً 100 کلو میٹر دور ذمار صوبہ واقع ہے۔ یہ خطہ ہوتھی علاقے میں واقعہ ہے جو کہ 2014 سے یمن صدر عبدالرب منصور ہدی اور ان کے گورنر کو زبردستی جلا وطن کردیا گیا تھا۔
ایران ۔ہوتھی اتحادی فوج یمن میں ہدی کی جلا وطنی کے خلاف گذشتہ چار سال سے یمن میں حملے کررہی ہے جس کے خلاف سعودی عرب کی اتحادی افواج ایران حامی فوجیوں پر حملے جاری رکھے ہوئے ہیں۔
واضح رہے کہ اس سے قبل بھی سعودی عرب کے حملے کیے گئے ہیں جس میں متعدد افواد کی موتیں ہوچکی ہیں۔