جالندھر(مظہر عالم /ملت ٹائمز) جالندھر تھانہ صدر کے تحت پڑتے گاﺅں کھانبرہ میں مسجد قباءکے اندر ایک خاتون کے ذریعے جبراً مسجد میں گھس کر وہاں موجود نمازیوں سے گالی گلوچ اور قرآن کے خلاف نازیبا الفاظ کا استعمال کرنے کے معاملے میں ابھی تک خاتون کی پہچان نہیں ہوپانے سے مسلم بھائی چارے میںغم وغصہ پایا جارہاہے۔ آج اس سلسلے میں جمعہ کی نماز کے بعد مسجد قباءکے باہرہنگامہ اورمظاہرہ کیا اور وزیر اعلیٰ کا پتلا جلایا۔
مسلم سماج کے لوگوں کواس بات کو لے کرغصہ تھا کہ اس عورت نے جو کچھ مسجد کے اندر آکر قرآن شریف اور مسلمانوں کے بارے مےں کہا ہے،وہ سب سی سی ٹی وی کیمرہ مےں قید ہے ،پھر بھی پنجاب پولیس نے اس خاتون کو ابھی تک گرفتار نہےں کیا ہے اور معاملہ مےں کوئی کارروائی نہےں کی ہے۔مظاہرہ کررہے لوگوں نے ڈپٹی کمشنر اور پولیس حکام کے ذریعہ صدر جمہوریہ ہند کے نام بھی میمورنڈم بھیجا ہے ،جس مےں کہاگیا کہ ےہ واقعہ 6ستمبر کا ہے۔ایک عورت مسجد مےں آتی ہے،قرآن کریم اور مسلمانوں کو بُرا بھلا کہتی ہے اور پھر رفو چکر ہوجاتی ہے۔ےہ باتیں وہ پنجابی زبان مےں کہہ رہی تھی اور اپنے آپ کو چنڈی گڑھ نواسی بتارہی تھی ،ےہ پورا معاملہ سی سی ٹی وی کیمرہ مےں قید ہوگیا ہے ۔توجہ دلانے کے باوجودپولیس نے اس معاملہ مےں کوئی کارروائی ہی نہےں کی ہے۔ حالات کی سنگینی کو دیکھتے ہوئے تھانہ صدر کے ایس ایچ او ریشم سنگھ ، تھانہ پرتاپ پورہ کے اے ایس آئی کلدیپ سنگھ، وپن کمار، بلبیر سنگھ نے کہاکہ پولیس معاملے کو سنجیدگی سے لے کر کارروائی کررہی ہے۔ جلد ہی اس معاملے میں ملزم کو گرفتار کرلیا جائے گا۔
مسجد قباءکے پردھان مولانا مظہر عالم مظاہری نے اس نامہ نگارکو بتایا تعجب ہے کہ ایک ہفتہ واقعہ کو ہوگیا ہے اور پولیس کے کانوں پر جوں تک نہےں رینگی ہے۔مظہر عالم مظاہری کا کہنا ہے کہ یہاں گاو¿ں میں اقلیتی فرقہ کے لوگ کم ہی رہتے ہےں،جس وجہ سے ان مےں خوف پیدا ہوگیا ہے۔انھوں نے وزیر اعلیٰ پنجاب سے کہا کہ ابھی بھی وقت ہے کہ وہ اس معاملہ مےں ہدایات جاری کریں۔ مظہر عالم مظاہری نے کہاکہ مسجدوں کی شان میں کسی بھی طرح کی گستاخی برداشت نہیں کی جائے گی۔ انہوںنے مسلم بھائی چارے سے اپیل کی کہ وہ صبر سے کام لیں اور پولیس کو اپنا کام کرنے دیں۔ مظاہرہ مےں جبار خان،ایوب جوہری،سلےم خان،حاجی شمیم،شمس الدین،محمد قمر،وسےم کاظمی،امام تبریزاکرم،کاشف کاظمی،محمد مصطفیٰ،ارشد،نسےم سلمانی وغیرہ موجود رہے۔






