دیوبند ۔ 14؍ ستمبر 2019 (ایس۔چودھری)
شیعہ وقف بورڈ کے چیئرمین وسیم رضوی کے ذریعہ بنائی جارہی ام المومنین حضرت عائشہ صدیقہؓ کے متعلق فلم سے روڑ کی کے مسلمانوں میں کافی غم و غصہ پایا جارہا ہے۔مسلم سماجی ،سیاسی شخصیات اورعلمائے کرام سمیت پورا مسلم سماج ہنگامہ آرائی اور مظاہرے کرکے فلم پر پابندی عائد کرنے کا مطالبہ کررہے ہیں ، نیز وسیم رضوی کومسلمانوںکے مذہبی جذبات بھڑکانے اور گنگا جمنی تہذیب کو تباہ کرنے والا شخص بتایا۔اتراکھنڈکے روڑکی شہر میں سیکڑوں مسلمان افراد نے سماجی وسیاسی رضاکارڈاکٹرنیرکاظمی کی قیادت میں جامع مسجد سے روڑکی سول لائن کوتوالی کی طرف پیدل احتجاجی مارچ نکالتے ہوئے وسیم رضوی کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا ،بعدازاں ایس ڈی ایم آفس میں احتجاج درج کراتے ہوئے ایک میمورنڈم صدر جمہوریہ،وزیر اعظم اور وزیر اعلی کے نام پر ایس ڈی ایم کو سونپی۔ڈاکٹر نیئر کاظمی نے کہا کہ وسیم رضوی نے سستی مقبولیت حاصل کرنے کے لئے مسلمانوں کے مذہبی جذبات کو ابھاراہے، دین اسلام کی مشہور شخصیات ، مذہبی رہنماؤں ، مدارس وغیرہ پراعتراض کرتے ہوئے وسیم رضوی مسلسل مسلمان کے جذبات کو مجروح کرتے چلے آرہے ،اب انہوں نے تمام حدیں پار کردی ہیںکہ ان کے ذریعہ پیغمبراسلام کی شریک حیات ام المومنین حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا پر ایک فلم بنا ئی جارہی ہے ، جو انتہائی ذلت آمیز اور ناقابل برداشت ہے۔وسیم رضوی کی اس حرکت کولیکرمسلمانوںمیںرضوی کے خلاف غصہ پڑھتاجارہاہے۔ انہوں نے حکومت ہند سے مطالبہ کیا ہے کہ وسیم رضوی کے خلاف فوری طور پر اس فلم پر پابندی لگائی جائے اور وسیم رضوی کے خلاف مقدمہ درج کرتے ہوئے سخت کارروائی کی جائے۔ انہوں نے کہا کہ وسیم رضوی جیسی کم ذہنیت رکھنے والے افراد کی ہندوستان کی گنگا جمنی تہذیب کے لئے مضر ہیں۔اس موقع پر مدرسہ رحمانیہ کے مولانامحمدارشدنے بتایاکہ آج وسیم رضوی کی گرفتاری کا مطالبہ کرتے ہوئے روڑکی سول لائن کوتوالی میں تحریر دی جارہی ہے۔اس دوران سیکڑوں افراد موجود رہے۔






