ترکی ،پاکستان اور ملیشا نے نے انگریزی چینل قائم کرنے کا فیصلہ کیا ۔ اسلام کے خلاف منفی پیروپیگنڈہ کا ازالہ اور مسلمانوں کی تاریخ سے دنیا کو واقف کرانا بنیادی ایجنڈہ

رجب صدر اردگان نے نفرت انگیز تقریر کو انسانیت کے خلاف بدترین جرائم قرار دیااور کہاکہ اس کا سب سے زیادہ شکار مسلمان ہورہے ہیں
اسلام آباد (ایم این این )
پاکستان کے وزیر اعظم عمران خان نے کہا ہے کہ پاکستان ، ترکی اور ملیشیا نے غلط فہمیوں کو دور کرنے اور اسلامو فوبیا سے درپیش چیلنجوں کا مقابلہ کرنے کے لئے مشترکہ طور پر انگریزی زبان کا ایک اسلامی ٹیلیویڑن چینل شروع کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
وزیر اعظم عمران خان ان دنوں اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے 74 ویں اجلاس میں شرکت کے لئے نیویارک میں ہیں جہاں سے ٹوئٹر پر انہوں نے یہ جانکاری دی اور بتایاکہ یہ چینل مسلمانوں کو دنیا کی اسلامی تاریخ سے آگاہ کرنے اور آگاہ کرنے کے لئے تیار کی جانے والی سیریز اور فلمیں ٹیلی کاسٹ کرے گا۔
خان نے کہا ، “صدر اردگان ، وزیر اعظم مہاتیر اور میں نے آج ایک میٹنگ کی جس میں ہم نے فیصلہ کیا ہے کہ ہمارے 3 ممالک مشترکہ طور پر انگلش زبان کا ایک چینل شروع کریں گے جو اسلامو فوبیا سے درپیش چیلنجوں کا مقابلہ کرنے اور ہمارے عظیم مذہب – اسلام پر براہ راست ریکارڈ قائم کرنے کے لئے وقف کیا جائے گا۔”مسلمانوں کے خلاف لوگوں کو اکسانے والی غلط فہمیوں کو دور کیا جائے گا۔ توہین رسالت کے معاملے کو مناسب انداز میں پیش کیا جائے گا۔مسلمانوں اور دنیا کو تعلیم ،حقیقت اور تاریخ سے آگاہ کرنے کے لئے مسلم تاریخ پر سیریز اور فلمیں تیار کی جائیں گی اور حقیقت تک رسائی بنائی جائے گی ۔
تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم عمران نے پاکستان اور ترکی کی مشترکہ میزبانی میں ‘کاو¿نٹر سے نفرت انگیز تقریر’ کے موضوع پر ایک اعلی سطحی ، گول میز کے مباحثے میں شرکت کی۔اپنے خطاب میں ، خان نے نفرت انگیز تقریر اور اسلامو فوبیا کے مقابلہ کے لئے موثر اقدامات پر زور دیتے ہوئے زور دیا کہ ان مظاہروں کی وجوہات اور نتائج دونوں پر توجہ دینے کی ضرورت ہے۔عمران خان نے نشاندہی کی کہ کسی بھی برادری کی پسماندگی اس کی بنیاد پرستی کا باعث بن سکتی ہے۔ترکی کے رجب صدر اردگان نے نفرت انگیز تقریر کو انسانیت کے خلاف بدترین جرائم قرار دیااور کہاکہ اس کا سب سے زیادہ شکار مسلمان ہورہے ہیں ۔