14امریکی ممبران پارلیمنٹ نے مشترکہ بیان جاری کیا،ہندوستانی حکومت خدشات دورکرے نریندرمودی سے کشمیر میںحقوق انسانی کے تحفظ اورمواصلاتی پابندیوں کوہٹانے کامطالبہ کیا

واشنگٹن،28ستمبر(آئی این ایس انڈیا)
ایک طرف ہندوستانی میڈیا میں شوربپاہے کہ امریکہ میں نریندرمودی کے نام کاڈنکابج رہاہے دوسری طرف ہندوستانی امریکی لیڈر پرمیلا جے پال نے 13 دیگر امریکی ممبران پارلیمنٹ کے ساتھ مل کر وزیر اعظم نریندر مودی سے کشمیرمیں انسانی حقوق کی صورت حال پر خدشات کو دور کرنے اور مواصلاتی پابندیوں کو ہٹانے کامطالبہ کیاہے۔کانگریس رکن گلبرٹ آر،سسنےروس،جونیئر جوڈی چو، پرمیلا جے پال، کیرولن مےلونی، گیرالڈکونولی، الہان عمر، باربراعلی،الگرین،جولوف گرےن،اینڈی لیون، مائیک لیون، جیمز پی مےک گورن، جین شاکووسکوی اورکے ٹی پورٹرکی طرف سے وزیر اعظم کومخاطب کرتے ہوئے متحدہ طور پر ایک بیان جاری کیاگیاہے۔ممبران پارلیمنٹ نے ایک مشترکہ بیان میں کہاکہ جموں وکشمیر میں اپنے خاندانوں سے رابطہ نہیں کر پانے والے ملک بھر کے ہزاروں خاندانوں کی جانب سے ہم وزیراعظم مودی سے مواصلاتی پابندیاں ہٹانے اور انسانی خدشات کو دور کرنے کی درخواست کرتے ہیں۔ جموں وکشمیرمیں پانچ اگست کو اس وقت پابندیاں لگائی گئیں جب ریاست کا خصوصی درجہ ختم کر دیاگیا۔بیان میں کہاگیاہے کہ بھارت، امریکہ کا اہم پارٹنر ہے اور دنیا کی سب سے بڑی جمہوریت ہے۔ جیسے ہمیں امید ہے کہ حکومت ہند کی قیادت اقدامات کرے گی اوران پابندیوں کوہٹائے گی۔جموںو کشمیر کے لوگوں کو بھی برابر کے حقوق ملنے چاہئیں جیسے کہ ہندوستان کے دیگر شہریوں کوملتے ہیں۔

SHARE