ممبئی(ملت ٹائمز)
مرکز المعارف ایجوکیشن اینڈ ریسرچ سینٹر ممبئی کے سینیر رکن،اوفی آف اجمل گروپ کے سینئرایکزیکٹیو اورحضرت مولانا بد ر الدین اجمل القاسمی (رکن پارلیمنٹ) کے معتمد خاص مولانا رضوان ارشاد احمد قاسمی کا آج صبح ساڑھے چھ بجے انتقال ہوگیا۔ (ا نا للہ و انا الیہ راجعون) مولانا مرحوم کی ابتدائی تعلیم دارالعلوم امدادیہ ممبئی میں ہوئی ،اعلیٰ تعلیم کے لیے دارالعلوم دیوبند تشریف لے گئے فراغت کے بعد مرکز المعارف ایجوکیشن اینڈ ریسرچ سینٹر ممبئی سے ڈپلومہ ان انگلش لینگویج اینڈ لٹریچر کا کورس مکمل کیا۔ فی الوقت وہ اجمل گروپ آف کمپنیز سے وابستہ تھے۔ مرحوم کی نماز جنازہ و تدفین شب ۹ بجے مرین لائن قبرستان میں ہزاروں سوگواروں کی موجودگی میں عمل میں آئی۔ ان کے انتقال کی خبر جیسے ہی سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی تعزیتوں سلسلہ شروع ہوگیااور سبھی دم بخود رہ گئے ۔ مولانا بدرالدین اجمل نے شدید رنج وغم کا اظہار کرتے ہوئے کہاکہ ہمار ا ایک بیٹا آج اس دنیا سے رخصت ہوگیا ۔ رضوان ہمارا بیٹا اور عزیز تھا ۔ راجیہ سبھا کے سابق رکن سراج الدین اجمل نے کہاکہ مرحوم رضوان ایماندار،محنتی اور مخلص تھے اور اسی چیز نے اسے ہم سب کے قریب کیاتھا ۔ ان کے قریبی دوست مولانا عبد الرحمن اجمل نے کہاکہ مولانا رضوان کی وفات میری زندگی سب سے دردناک حادثہ ہے ۔ ہماری اور ان کی رفاقت بہت پرانی اور طویل ہے جس کی یادیں ہمیشہ ہمیں تڑپاتی رہیں گی ۔
مرکز المعارف ایجوکیشن اینڈ ریسرچ سینٹر کے ڈائریکٹر مولانا برہان الدین قاسمی نے اپنے شدید رنج وغم کو اظہار کرتے ہوئے اسے ذاتی خسارہ اور نقصان بتایا ۔ مولانا عتیق احمد مکی انچار ج ایم ایم ای آرسی نے کہاکہ مرکز کو اس وفات سے شدید صدمہ پہونچاہے اور ہم سبھی تعزیت کے مستحق ہیں ۔ وہاں کے سینئر استاذ مولانا مدثر احمد قاسمی نے کہاکہ مولانا رضوان ہمارے مخلص اور عزیز ترین دوست تھے جو ہمیشہ یاد آئیں گے ۔ ملت ٹائمز کے سی ای او شمس تبریز قاسمی نے فیس بک پر ایک تعزیتی پوسٹ لکھتے ہوئے کہاکہ
موت کب کس طرح اور کسے آجائے پل بھر کی خبر نہیں ہوتی ہے. مولانا محمد رضوان قاسمی سے کل فون پر بات چیت ہوئی. ایک ہفتہ قبل مرکز المعارف ایجوکیشن اینڈ ریسرچ کی سلور جبلی کے موقع پر تفصیلی ملاقات ہوئی تھی اور آج صبح نو بجے ہارٹ اٹیک نے انہیں موت کی آغوش میں سلادیا۔مولانا مرحوم خوش مزاج، ملنسار اور ملی حمیت سے سرشار تھے، مولانا بدرالدین اجمل کے انتہائی قریبی اور گروپ آف اجمل کمپنیز میں اہم ذمہ داری نبھارہے تھے، دہلی میں ملاقات کے دوران انہوں نے بتایا کہ مولانا اجمل صاحب نے مجھے اپنے بیٹے مولانا عبد الرحمن اجمل کے مساوی مقام دے رکھا ہے، ہم دونوں کی حیثیت برابر ہے، ہم دونوں کو یکساں سہولت ملتی ہے۔علاوہ ازیں مولانا توقیر احمد قاسمی استاذ دارالعلوم دیوبند ۔مفتی جسیم الدین قاسمی ۔ رفیق العلماءڈاکٹر عمر گوتم ۔ مولانا ظفر صدیقی قاسمی ایڈیٹر ملت ٹائمز (اردو) ڈاکٹر حفظ الرحمن قاسمی ۔ معروف ادیب مشتاق احمد نوری۔ مولانا ناصر قاسمی دبئی ۔مولانا منظر بلال قاسمی۔مفتی جاوید اقبال قاسمی سمیت متعدد شخصیات نے شدید رنج وغم کا اظہار کیا ۔