اجودھیا فیصلہ کے خلاف 40 سے زائد دانشوران نے داخل کی عرضی ۔ نظر ثانی کا مطالبہ

عرضی میں دعویٰ کیا ہے کہ عدالتی فیصلے میں کچھ قانونی خامیاں ہیں اس لیے اس پر نظرثانی کی جانی چاہیے
نئی دہلی (ملت ٹائمز)
بابری مسجد اور رام جنم بھومی اراضی تنازعہ پر سپریم کورٹ کا فیصلہ بھی تنازعہ کا شکار بن چکا ہے۔ سپریم کورٹ کے فیصلے پر 40 دانشوروں اور حقوق انسانی کارکنان نے نظرثانی عرضی داخل کی ہے۔ عرضی داخل کرنے والوں میں عرفان حبیب، پربھات پٹنایک، ہرش مندر، نندنی سندر، شبنم ہاشمی ،جان دیال جیسی شخصیتیں شامل ہیں۔ انھوں نے اپنی عرضی میں دعویٰ کیا ہے کہ عدالتی فیصلے میں کچھ قانونی خامیاں ہیں اس لیے اس پر نظرثانی کی جانی چاہیے۔
اس سے قبل آ ل انڈیا مسلم پرسنل لاءبورڈ اور جمعیت علماءہند جیسی تنظیمیں بھی نظر ثانی کی عرضی سپریم کورٹ میں دائر کرچکی ہیں ۔