عالمِ اسلام کوغیرمسلموں پر انحصار ختم کرتے ہوئے اپنا تحفظ خود کرنا ہوگا: مہاتیر محمد

ملائیشیا کے دارالحکومت کوالا لمپور میں بدھ کو دنیا بھر کے مسلمانوں کو درپیش مسائل پر بات کرنے کیلئے 20؍ مسلم ممالک کے رہنمائوں اور سینئر نمائندوں کا اجلاس ہوا۔اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے ملائیشیا کے وزیر اعظم مہاتیر محمد کا کہنا ہے کہ دشمنان اسلام سے اپنے تحفظ کے لیے غیر مسلموں پر انحصار ختم کرنا ہوگا۔

ملائیشیا میں مسلم ممالک کے مسائل کے حل کے لیے کوالالمپور  سربراہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے مہاتیر محمد کا کہنا تھا کہ ہمیں اسلامو فوبیا سے نمٹنا ہے مگر اس کے لیے ہمیں اپنی خامیاں بھی دور کرنا ہوں گی۔مہاتیر محمد کا کہنا تھا کہ اس کانفرنس کا مقصد مسلمانوں کی مشکلات اور ان کے مسائل کی وجوہات  کی اصل وجہ جاننا ہے۔

ہاتیر محمد کا کہنا تھا کہ ترقی کی دوڑ میں پیچھے رہ جانے کی وجہ سے مسلمان غیر مسلموں کے رحم و کرم پر ہیں  اس لیے اپنے مسائل کے حل کے لیے ہمارے پاس اس کے سوا کوئی راستہ نہیں کہ ہم جلد سے جلد ترقی کا سفر طے کریں۔مہاتیر محمد کا کہنا تھا کہ ترقی کی دوڑ میں پیچھے رہ جانے کی وجہ سے مسلمان غیر مسلموں کے رحم و کرم پر ہیں  اس لیے اپنے مسائل کے حل کے لیے ہمارے پاس اس کے سوا کوئی راستہ نہیں کہ ہم جلد سے جلد ترقی کا سفر طے کریں۔

اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے ترک صدر طیب اردوان کا کہنا تھا کہ یہ موقع ہے کہ ہم اسلامو فوبیا،دہشت گردی جیسے معاملات پر کھل کر بات چیت کریں۔

اس موقع پر ایرانی صدر صدر حسن روحانی کا کہنا تھا کہ مسلم ممالک کو امریکا کی معاشی دہشت گردی کا مقابلہ کرنے کے لیے ایک دوسرے کی مدد کرنی چاہیے۔حسن روحانی کا کہنا تھا کہ مسلمان ممالک کو تجارت اپنی کرنسی میں کرنے کے علاوہ مشترکہ بینکاری کا معاشی نظام بھی بنانے کی ضرورت ہے۔

س اجلاس میں  وزیر اعظم عمران خان کو بھی شرکت کرنا تھی تاہم ذرائع کے مطابق   سعودی عرب کے دباؤ پر وزیر اعظم نے ملائیشیا کا  سرکاری دورہ منسوخ کر دیا۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق سعودی عرب کو کوالالمپور سربراہ اجلاس میں شرکت کی دعوت نہیں دی گئی، ماہرین کے مطابق سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات کی قیادت کو یہ خدشہ ہے کہ کوالالمپور سربراہ اجلاس کہیں او آئی سی کی جگہ نہ لے لے، جس پر در اصل سعودی عرب کا بہت زیادہ اثر و رسوخ ہے۔

SHARE