پٹنہ ( ملت ٹائمز / فضل المبین )
21 دسمبر کو پھلواری شریف میں بہار بند کے دوران احتجاج پر تشدد ہوجانے کے بعد غائب 18 سالہ نوجوان عامر حنظلہ کی لاش 30 دسمبر کی رات تقریبا 10 بجے پھلواری شریف بلاک کے پیچھے ایک تالاب نما جھاڑی میں ملی ہے۔ پی ایم سی ایچ میں پولیس کے بھاری انتظامات کے دوران پوسٹ مارٹم کیا گیا۔ اور پھر نماز جنازہ کے بعد چٹکہرہ قبرستان میں بھاری پولیس درمیان تدفین عمل میں آئی۔
واضح ہو کہ : بہار اسٹیٹ مدرسہ بورڈ ملازم سہیل احمد کا بیٹا 18 سالہ نوجوان عامر حنظلہ فرقہ وارانہ تشدد کے دوران لاپتہ ہو گیا تھا۔ حنظلہ کے بارے میں بتایا جاتا ہے کہ: احتجاج پر تشدد ہونے کے بعد وہ سنگت محلہ کی طرف چلا گیا۔ اس کے بعد سے ہی اسکا موبائل بند آ رہا تھا۔ اس خبر کے بعد علاقے میں سنسنی پھیل گئی ہے۔ اہل خانہ ماتم کد? میں تبدیل ہے۔
وہیں اس واقعہ پر آل انڈیا ملی کونسل کے نائب صدر مولانا انیس الرحمن قاسمی ( سابق ناظم۔ امارت شرعیہ پٹنہ ) نے عامر حنظلہ کے انتقال کی خبر پاکر شدید رنج و غم کا اظہار کیا ساتھ انہوں نے انتظامیہ پر سوال اٹھایا کہ : پولیس کی کمزوری کی وجہ سے دن کی روشنی میں اسے اغوا کیا گیا اور پھر بعد میں سماج دشمن عناصر نے اس کا قتل کیا۔ لیکن آج دس دنوں کے بعد پولیس کو لاش برآمد ہوئی ہے جو کہ حیرت انگیز ہے ۔ انہوں نے حکومت بہار سے فاسٹ ٹریک کورٹ کے ذریعہ سنوائی اور قتل میں ملوث افراد پر جلد از جلد کاروائی کی مانگ کی ہے ساتھ ہی انہوں نے حکومت بہار سے مناسب معاوضہ بھی طلب کی ہے۔






