شہید عامر حنظلہ کی قربانی رائیگاں نہیں جائے گی: انیس الرحمن شہید کے اہل خانہ کو پچیس لاکھ کا معاوضہ دیا جائے: ملی کونسل بہار

پھلواری شریف: (پریس ریلیز) گزشتہ سال 21/دسمبرکوCAAاورNRC کے خلاف بہار بندکے موقع پر پٹنہ کے پھلواری شریف میں ایک انتہائی ناخوشگوار واقعہ رو نما ہواتھا،جناب سہیل عباسی صاحب کے صاحبزادے عامر حنظلہ لا پتہ ہو گئے تھے،پھر ان کی لاش گزشتہ 30/دسمبرکو رات دس بجے انتہائی خراب حالت میں ملی،پولیس کی نگرانی میں پوسٹ مارٹم کے بعد ان کی تدفین عمل آئی،اس حادثہ نے پورے بہار اوربطور خاص پھلواری شریف،پٹنہ کے عوام میں بے چینی پیدا کردی،آج صبح دس بجے آل انڈیا ملی کونسل کے قومی نائب صدر حضرت مولانا انیس الرحمن قاسمی چیرمین ابوالکلام ریسرچ فاؤنڈیشن،بہار رکن ساز اسمبلی کے سابق اسپیکراُدے نارائن چودھری،آل انڈیا ملی کونسل بہار کے کارگزار جنرل سکریٹری مفتی محمد نافع عارفی،ریاستی کانگریس کے ترجمان جناب باری اعظمی CAAپر جنتادل یونائیٹیڈ کے موقف سے برگشتہ اوراحتجاجاً مستعفی ہونے والے جناب مسیح الدین صاحب،جن ادھیکارپارٹی کے جناب اشتیاق احمد صاحب،ڈاکٹر سہیل احمد،مولانامحمدرضاء اللہ قاسمی وغیرہ نے عامر حنظلہ کے والد اوراہل خانہ سے ملاقات کی اورشہید عامر حنظلہ کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے ان کے والد جناب سہیل عباسی اوردیگر اہل خانہ ورشتہ داروں سے اظہار تعزیت کی،اس موقع پر مولانا انیس الرحمن قاسمی نے نیوز کلک سے بات کرتے ہوئے کہا کہ عامر حنظلہ کی قربانی رائیگاں نہیں جائے گی،ان کا خون رنگ لائے گا،انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ عامر حنظلہ کے قاتلوں کے خلاف فاسٹ ٹریک کورٹ میں مقدمہ چلایا جائے،جب کہ سابق اسپیکر ادے نارائن چودھری نے کہا کہ یہ قتل انتظامیہ کی کھلی ہوئی ناکامی ہے،انہوں نے حکومت بہار پر الزام لگایا کہ حکومت کی غفلت کے نتیجے میں اتنا بڑا حادثہ نمودارہوااورافسوس کی بات ہے کہ اب تک وزیر اعلیٰ نے ایک پریس بیان تک جاری نہیں کیا،انہوں نے اپنے گہرے رنج و غم کا اظہارکرتے ہوئے کہا کہ پولیس انتظامیہ پھلواری حادثہ ہو، یا کہ اورنگ آباد اپنے فرائض صحیح طریقے پر ادا نہیں کررہی ہے؛بلکہ اس کا رویہ ان معاملات میں انتہائی ناقابل برداشت ہے،جناب مسیح الدین صاحب اوراس وفد نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ شہید عامر حنظلہ کے والد کو پچیس لاکھ روپے معاوضہ دیا جائے، نیز ان کے گھر کے کسی فرد کو سرکاری ملازمت دی جائے،انہوں نے مزید کہا کہ فرقہ وارانہ فسادات مرنے والوں کے لیے جو معاوضہ رقم طے کی گئی ہے،وہ دس سال پرانی بات ہو گئی،اس لیے معاوضہ کی رقم خاطر خواہ اضافہ کیا جائے،نیز وفد نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ اس معاملہ کی سنگینی کو دیکھتے ہوئے حکومت،پٹنہ ہائی کورٹ کے کسی سینئر وکیل کو پی پی بنائے اورجلد از جلد قاتلوں کو قرارواقعی سزا دی جائے۔