بھاجپا لیڈرکیلاش وجے ورگی کی افسر کو دھمکی ’آرایس ایس کے عہدیدار اندور میں ہیں، نہیں تو آگ لگا دیتا‘

بھوپال( آئی این ایس انڈیا )
اندور میں تجاوز اور زمین مافیاوں کےخلاف انتظامیہ کی کارروائی جاری ہے۔ دوسری طرف، بی جے پی لیڈر کیلاش وجے ورگی نے میونسپل اور انتظامیہ پر قانون کے خلاف کام کرنے کا الزام لگایا ہے۔ انہوں نے کہا شہر میں قوانین کے خلاف مکان توڑے جا رہے ہیں. خاص طور سے بی جے پی کارکنوں کو نشانہ بنایا جا رہا ہے۔ وجے ورگی نے کہا کہ میں نے ایسے 167 کانگریس کارکنان کی فہرست انتظامیہ کو دی ہے جنہوں نے غیر قانونی قبضے کر رکھے ہیں، لیکن ان کے خلاف کارروائی نہ کرکے بی جے پی کارکنوں کو نشانہ بنایا جا رہا ہے۔ اسی درمیان آج لینڈ مافیاوں کے خلاف جاری مہم کے بارے میں بات کرنے کے لئے کیلاش وجے ورگی نے حکام کو بلایا تھا۔ وجے ورگی نے افسران کو یہ پیغام بھجوایا تھا کہ وہ سب کے سب رےسی ڈینسی کوٹھی پر پہنچتے، لیکن وجے ورگی کے نامراد’حکم‘ کے باوجود ڈی آئی جی، کلکٹر ، میونسپل کمشنر وغیرہ افسر رےسی ڈینسی کوٹھی نہیں پہنچے۔ پھر کیا تھا وہ آپا کھوبیٹھے اوربی جے پی کارکنوں کے ساتھ رےسی ڈینسی کوٹھی کے باہر ہی دھرنے پر بیٹھ گئے۔ کیلاش وجے ورگی نے کہا کہ حکومت سے براہ راست مقابلہ کیا جائے گا۔ اگر ہمارے کارکنوں پر کارروائی کی گئی تو ہم مخالفت کریں گے، سیاستدان اور افسران مغالطہ میں نہ رہیں۔ انہوں نے حکام کو دھمکی دیتے ہوئے کہا کہ میرا کمر کے نیچے وار نہ کرنے کا عزم ٹوٹ بھی سکتا ہے۔ اس دوران وجے ورگی کا ایک ویڈیو بھی سامنے آیا ہے، جس میں وہ ایک افسر کو دھمکاتے نظر آرہے ہیں ۔ وجے ورگی کہہ رہے ہیں کہ ہم نے خط لکھا کہ ہم ملنا چاہتے ہیں، یہ بھی اطلاع نہیں دوگے کہ ہم شہر سے باہر ہیں، یہ ہم برداشت نہیں کریں گے،ہمارے آرایس ایس کے عہدیدار یہاں ہیں، نہیں تو آگ لگا دیتا اندور میں‘۔وجے ورگی کے اس بیان پر سیاسی گھمسان بھی مچ گیا ہے۔ کانگریس لیڈر نریندر سلوجا نے بی جے پی کے قومی جنرل سکریٹری کیلاش وجے ورگی کے بیان کو انتہائی قابل اعتراض اور قابل مذمت قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس سے ان کی اور ان کی پارٹی کے نظریات سامنے آ گئے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ یہ شیوراج کی سرکار نہیں ہے ؛بلکہ کمل ناتھ کی حکومت ہے، اس میں شہر کو آگ لگانے والا کوئی پیدا نہیں ہوا ہے۔