دستور مخالف ایجنڈا کی تکمیل کیلئے بچوں کا استعمال شرمناک، معصوموں کو گندی سیاست کا حصہ نہ بنا یا جائے: ملی کونسل

SONY DSC

 نئی دہلی: (پریس ریلیز) آئین ہند سے متصادم اور دستور کے خلاف قانون شہریت ترمیمی ایکٹ کی حمایت میں معصوم بچوں سے زبردستی خط لکھوانا اور ان پر دباﺅ بنانا شرمناک اور افسوسناک ہے ۔بچے ملک اور قوم کا مستقبل ہوتے ہیں ۔ہم یہ توقع رکھتے ہیں یہ بچے اپنی ذہانت کا بھرپور استعمال کرکے مختلف میدانوں میں مہارت پیدا کریں گے اور ملک کا نام روشن کریں گے لیکن آج ان بچوں پر یہ دباﺅ بنایاجارہاہے کہ وہ دستور مخالف قانون کی حمایت میں خط لکھیں ۔ اکیسوی صدی میں اس سے زیادہ افسوسناک بات کچھ اور نہیں ہوسکتی ہے ۔ ان خیالات کا اظہار آل انڈیا ملی کونسل کے جنرل سکریٹری ڈاکٹر محمد منظور عالم نے کیا ۔

در اصل گجرات کے سرکاری اسکولوں میں بچوں پر یہ دباﺅ بنایاجارہاہے کہ وہ وزیر اعظم کے شہریت ترمیمی قانون کی حمایت میں خط لکھیں ۔ بورڈ پر ایک خط لکھ دیاجاتاہے جسے بچوں کو پوسٹ کارڈ پر نقل کرنے کیلئے کہاجارہاہے اسی پر معروف دانشور ڈاکٹر محمد منظور عالم نے سخت ردعمل کا اظہار کیا انہوں نے کہاکہ وزیر اعظم نریندر مودی کو بچوں سے زبردستی لکھوانے کے بجائے ان بچوں کے خطوط پر دھیان دینا چاہیئے جو اپنی مرضی سے لکھ کر ان کے نام بھیجتے ہیں ۔انہوں نے کہاکہ حال ہی میں این آرسی اور سی اے اے کے مسائل پر آسام کے ایک بچے نے اقوام متحدہ کو خط لکھاہے وزیر اعظم کو اس خط کے مضمون پر دھیان دینا چاہیئے ۔ پچھلے ایک کشمیری طالبہ اسرو چیف کے نام کشمیر کے مسائل پر خط لکھ کر اپنا درد بیان کیاتھا۔ آخر ان سب پر وزیر اعظم کیوں توجہ نہیں دیتے ہیں ۔

بچوں سے سرکار کی حما میں خط لکھوانے کا یہ واقعہ بچوں کے مستقبل سے کھلواڑ ہے اور ایجوکیشن کا مذاق اڑاناہے ۔ ہندومسلم کی سیاست سے کم ازکم معصوم بچوں کو دور رکھا جائے ۔ ان کے ذہن کو پراگندہ اور خراب نہ کیاجائے وہ معصوم ہیں ۔ ملک اور دیش کیلئے کچھ کرنا چاہتے ہیں ۔