تشددمیں بی جے پی،کانگریس سے آگے،سیاست کے لیے اقتدارکاغلط استعمال:مایاوتی

اتر پردیش کی سابق وزیراعلیٰ اوربہوجن سماج پارٹی کی قومی صدر مایاوتی نے بدھ کو کانگریس اور مرکز کی بی جے پی حکومت پرحملہ بولا۔مایاوتی نے کہا کہ مودی حکومت بھی کانگریس کے راستے پر ہی چل رہی ہے اور اپنے سیاسی فائدے کے لیے اقتدارکا غلط استعمال کرنے میں لگی ہے۔ بی ایس پی سربراہ کی آج 64 ویں سالگرہ ہے۔مایاوتی نے اپنی رہائش گاہ پرصحافیوں سے بات چیت کی ہے۔انہوں نے کہا کہ مرکزی حکومت کی غلط پالیسیوں کی وجہ سے ہی ملک میں چاروں طرف عدم استحکام کاماحول پیدا ہو گیا ہے اور نظم ونسق خراب رہتاہے ۔یہ ملک کے لیے سنگین تشویش کی بات ہے۔مایاوتی نے یوپی میں لاگوپولیس کمشنر نظام کو لے کر کہا کہ اس سے اتر پردیش میں ہو رہے جرائم میں کوئی کمی نہیں آئے گی۔میں نہیں مانتی کہ اس سے ریاست میں حالات میں کسی طرح کی بہتری آئے گی۔خودبی جے پی میں ہی کئی طرح کے مجرم عناصر بھرے ہوئے ہیں لیکن ان کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کی جا رہی ہے۔ یوپی میں قانون کا راج نہیں بلکہ جنگل راج قائم ہے۔مایاوتی نے کہا کہ ملک کی معیشت کافی خراب دور سے گزر رہی ہے۔کانگریس کی غلط پالیسیوں کی وجہ سے ہی عوام نے اسے باہر کا راستہ دکھایاتھا۔اب بی جے پی بھی اسی کے راستے پر چل رہی ہے۔اگربی جے پی ایسے ہی کام کرتی رہی تو وہ ملک کی باقی ریاستوں میں بھی اقتدار سے باہر ہو جائے گی۔سابق وزیراعلیٰ نے کہاہے کہ ملک میں کشیدگی اورتشددپھیلانے کے معاملے میں کانگریس سے بی جے پی آگے ہے۔گزشتہ لوک سبھا انتخابات میں وہ واپس تو آ گئی تھی لیکن اب اس طرح کی کارکردگی دہرانا مشکل ہے۔بی جے پی کے ہاتھ سے ایک ایک کرکے ریاست پھسلتی جا رہی ہے۔ بی جے پی کی حالت کانگریس سے بھی بدتر ہو جائے گی۔