بنگلہ دیش میں دیویندر کی بیٹیوں کی تعلیم میں آئی ایس آئی اٹھارہی ہے اخراجات ،این آئی اے تحقیق میں مصروف

نئی دہلی (آئی این ایس انڈیا)
جموں و کشمیر کے کولگام سے حزب المجاہدین کے دہشت گردوں کے ساتھ گرفتار کئے گئے برخاست ڈی ایس پی دیویندر سنگھ پر قومی تفتیشی ایجنسی (NIA) کا شکنجہ تیزی سے کستا جارہا ہے۔ این آئی اے نے کیس درج کرنے کے بعد برخاست ڈی ایس پی دیویندر سنگھ کے پاکستانی خفیہ ایجنسی آئی ایس آئی سے کنکشن کی جانچ میں مصروف ہے۔حزب المجاہدین کے کمانڈر نوید بابو کے علاوہ جیش محمد کے دہشت گرد غلام معین الدین ڈار عرف زاہدکا تعلق سامنے آیا ہے۔ اس کے بعد سے آئی ایس آئی ایجنٹ کے طور پر دیویندر سنگھ کے طویل وقت تک کام کرنے کا این آئی اے کا خدشہ دو آتشہ ہوگیا ہے ۔ ذرائع کا یہ بھی دعویٰ ہے کہ دیویندر سنگھ کی بیٹیوں کی تعلیم کے لئے آئی ایس آئی پورے اخراجات اٹھار ہا ہے ۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ عام طور پر بھارتی اپنے بچوں کو اعلیٰ تعلیم کے لئے بنگلہ دیش نہیں بھیجتے ہیں ۔ این آئی اے نے جموں و کشمیر پولیس کے برخاست ڈی ایس پی دیویندر سنگھ کی طرف سے سال 2005 میں لکھے گئے خط کی تحقیقات کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔برخاست ڈی ایس پی دیویندر سنگھ کا یہ خط دہلی پولیس کو ان چار دہشت گردوں کے پاس سے برآمد ہوا تھا، جن ایک جولائی 2005 کو گرگرام-دہلی بارڈر پر تصادم کے بعد گرفتار کیا گیا تھا۔ اس خط کے ذریعے دہشت گردغلام معین الدین ڈار عرف زاہد کو ایک پستول اور ایک وائرلیس سیٹ لے کر پاس دیا گیا تھا۔تحقیقات میں یہ بھی بات سامنے آئی ہے کہ سال 2019 میں دیویندر سنگھ تین دن کے لئے بنگلہ دیش کے دورے پر گیا تھا اور وہاں کئی دنوں تک مقیم رہا۔ذرائع کے مطابق جموں و کشمیر کے برخاست ڈی ایس پی دیویندر سنگھ کی دو بیٹیاں فی الحال بنگلہ دیش میں تعلیم حاصل کر رہی ہیں، اگرچہ سیکورٹی ایجنسیوں کو خدشہ ہے کہ دیویندر سنگھ کے بنگلہ دیش دروہ کی اصلی وجہ آئی ایس آئی کنکشن ہو سکتا ہے۔ ابھی این آئی اے اس بات کی تحقیقات کر سکتی ہے کہ کیا دیویندر سنگھ نے بنگلہ دیش کے دارالحکومت ڈھاکہ میں آئی ایس آئی کے ایجنٹوں سے ملاقات کی تھی۔ ذرائع کا یہ بھی دعوی ہے کہ دیویندر سنگھ کی بیٹیوں کی تعلیم کے لئے آئی ایس آئی فنڈفراہم کرتا ہے۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ عام طور پر ہندوستانی اپنے بچوں کو اعلی تعلیم کے لئے بنگلہ دیش نہیں بھیجتے ہیں۔ دلچسپ بات یہ بھی ہے کہ جموں و کشمیر پولیس نے جس حزب دہشت گرد نوید بابو کے سر پر 20 لاکھ روپے کا انعام مقرر کر رکھا تھا، اس کو دیویندر سنگھ نے گرفتار کرنے کی بجائے 12 لاکھ روپے میں محفوظ پاس دیے ہوا تھا۔ این آئی اے اس بات کی بھی تحقیقات کر رہی ہے کہ دیویندر سنگھ نے دہشت گرد نوید کو مار کر 20 لاکھ انعام لینے کی بجائے کم پیسے میں اسکو محفوظ پاس کیوں دےا تھا ۔