الپ پوجھا(آئی این ایس انڈیا)
کیرل کے لوگوں نے سماجی اتحاد کی شاندار مثال پیش کی ہے۔اتوار کو کیرالہ کے الپ پوجھا کی ایک مسجد میں ہندو جوڑے کی شادی کروائی گئی،اس شادی کی تقریب میں دونوں فرقوں کے لوگ شامل ہوئے۔اس شادی کاانتظام چےرولی مسلم جماعت مسجد نے کیا تھا۔کیرل کے وزیر اعلی پنری وجین نے بھی فیس بک پر پوسٹ لکھ کر اس جوڑے کو مبارک باد دی۔انہوں نے اپنے فیس بک پیج پر لکھا کہ کیرالہ ایک ہے اور آگے بھی رہے گا۔بتایا گیا کہ مسجد میں ہوئی اس شادی میں منتر پڑھے گئے اور جوڑوں نے آگ کے سامنے سات پھیرے لئے،دلہن انجو اور دولہا شرت نے ایک دوسرے کو مالا پہنائی،مسجد کے احاطے میں موجود پنڈت نے رسم ورواج سے دونوں کی شادی کروائی،اس کے بعد شادی میں آئے لوگوں کے لئے سبزی کھانے کا بھی انتظام کیا گیا تھا۔اس بارے میں کیرالہ کے وزیراعلی پنری وجین نے بھی اپنے فیس بک پر پوسٹ کی۔انہوں نے نئے شادی شدہ جوڑے کو مبارکباد دینے کے ساتھ ساتھ لوگوں کو بھی مبارک باد دی۔انہوں نے مزید لکھاکہ کیرل نے ہمیشہ سے ہی فرقہ وارانہ ہم آہنگی کی شاندار مثال پیش کی ہے،یہ شادی اس وقت ہوئی ہے، جب مذہب کے نام پر لوگوں کو بانٹنے کی کوشش ہو رہی ہے۔کیرل ایک ہے اور ہمیشہ ایک رہے گا۔
بتاتے چلیں کہ دلہن انجو غریب خاندان سے ہے۔ایسے میں انجو کی ماں نے مسجد کمیٹی سے مدد مانگی تھی۔مسجد کمیٹی کے لوگوں نے آگے آکر نہ صرف انجو کی شادی کروائی، بلکہ مسجد میں شادی کرواکر ایک شاندار نذیر پیش کی۔مسجد کمیٹی نے دلہن کو سونے کے 10 سکے اور دو لاکھ روپے بھی تحفے کے طور پر دئے۔مسجد کمیٹی کے نجم الدین نے بتایا کہ تقریبا 1000 لوگوں کے کھانے کا بھی انتظام کیا گیا تھا۔نجم الدین نے مزید کہا کہ انہوں نے چھوٹے بچے کی تعلیم کے لئے ذاتی طور پر مدد کی تھی۔اس بار مسجد کمیٹی سے اپیل کی گئی تھی کیونکہ شادی کا خرچ کافی زیادہ ہوتا ہے،مسجد کمیٹی نے خاندان کی مدد کا فیصلہ کیا تھا۔انہوں نے یہ بھی بتا کہ 2018 میں انجو کے والد اشوکن کی موت کے بعد خاندان بہت مشکل حالات کا سامنا کر رہا ہے۔






