این پی آر ایک خطرناک کھیل ہے،این آر سی کا چور دروازہ ہے : ممتا بنرجی

کولکاتہ(آئی این ایس انڈیا)
مغربی بنگال کی وزیر اعلی ممتا بنرجی نے شمال مشرقی ریاست اور غیر بی جے پی حکومت والی ریاستوں کے اپنے تمام ہم منصبوں سے پیر کو اپیل کی کہ وہ قومی آبادی رجسٹر (این پی آر) کی سرگرمیوں میں شامل ہونے سے قبل اس میں پوچھے گئے سوالات کا نوٹس لیں۔ممتا بنرجی نے این پی آر کی سرگرمیوں کو خطرناک کھیل قرار دیتے ہوئے کہا کہ والدین کی جائے پیدائش کی تفصیلات مانگنے والا فارم کچھ اور نہیں، بلکہ قومی شہری رجسٹر (اےن آرسی) کے نفاذ کا قبل از وقت اشارہ ہے۔انہوں نے کہا کہ میں بھاجپا حکمراں شمال مشرقی-تریپورہ، آسام، منی پور اور اروناچل اور اپوزیشن جماعتوں کی حکمرانی والی ریاستوں کے تمام وزرائے اعلی سے اپیل کروں گی کہ وہ فیصلے پر پہنچنے سے پہلے قانون کو مناسب طریقے سے پڑھیں اور این پی آر فارم میں پوچھے سوالات اور اس کی شقوں کا نوٹس لیں۔وزیر اعلیٰ نے کہا کہ میں ان سے اس کی گرمیوں میں شامل نہ ہونے کی اپیل کرتی ہوں کیونکہ یہ قبل ازوقت این آرسی کا عندیہ ہے ۔ ترنمول کانگریس کے سربراہ نے کہا کہ مغربی بنگال اسمبلی شہریت ترمیمی قانون کےخلاف جلد ہی قرارداد منظور کرے گی۔بنرجی نے کہا کہ انہیں میڈیا میں آئی خبروں سے پتہ چلا ہے کہ والدین کے این پی آر فارم میں جائے پیدائش سے منسلک کالم بھرنا لازمی نہیں ہے۔انہوں نے کہا کہ اگر یہ لازمی نہیں ہے تو پھر اس کالم کو فارم میں جگہ کیوں دی گئی ہے ۔ اس خانہ کو فارم سے ہٹائے جانے کی کوشش کی جانی چاہئے۔وزیر اعلیٰ نے سلی گوڑی کے لئے روانہ ہونے سے پہلے دعوی کیا کہ اگر یہ کالم فارم میں برقرار رہتا ہے تو اسے نہ بھرنے والے از خود مشکوک قرا ر دیئے جائیں گے ۔خیال رہے کہ ممتا بنرجی شمالی بنگال میں اگلے چار دن تک شہریت ترمیمی قانون کیخلاف ریلیوں کی قیادت کریں گی۔