ویڈیو جاری کرنے والی جامعہ کوآرڈینیشن کمیٹی شہریت ترمیمی قانون (سی اے اے) اور قومی شہریت رجسٹر (این آر سی) کے خلاف جاری تحریکوں کی قیادت کر رہی ہے۔ کمیٹی میں جامعہ کے متعدد سابق طلباء بھی شامل ہیں۔
نئی دہلی (یو این آئی)
جامعہ ملیہ اسلامیہ میں 15 دسمبر 2019 کو پولیس کی طرف سے کی گئی بربریت سے متعلق ایک ویڈیو منظر عام پر آئی ہے۔ جامعہ کوآرڈینیشن کمیٹی کی طرف سے جاری کی گئی اس ویڈیو میں نظر آ رہا ہے کہ پولیس لائبریری میں موجود ان طلباءکو زد و کوب کر رہی ہے جو وہاں مطالعہ کر رہے تھے۔ جامعہ کوآرڈینیشن کمیٹی (جے سی سی) نے دعوی کیا ہے کہ ویڈیو 15 دسمبر 2019 کی ہے۔
جے سی سی کا کہنا ہے کہ سی اے اے مخالف احتجاج کے دوران پولیس لائبریری میں داخل ہوئی تھی اور اس نے مطالبہ کر رہے طلباءپر لاٹھی چارج کیا تھا۔ جاری کردہ ویڈیو میں طلباءلائبریری میں پڑھتے ہوئے نظر آرہے ہیں۔ ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ کیسے پولیس اچانک لائبریری میں داخل ہوتی ہے اور وہاں موجود طلبا کو پیٹنا شروع کر دی جاتی ہے۔
https://twitter.com/Jamia_JCC/status/1228772837583753216
جامعہ کوآرڈینیشن کمیٹی نے ویڈیو جاری کرتے ہوئے کہا کہ فوٹیج میں دیکھا جا سکتا ہے پولیس کس طرح طلباءپر بربریت کر رہی ہے، کمیٹی نے کہا کہ ویڈیو سے ظاہر ہے کہ پولیس حکومت کی پشت پناہی میں تشدد کر رہی ہے۔ واضح رہے کہ جامعہ کے طلبائ لائبریری میں اپنے امتحان کی تیاری کر رہے تھے کہ اچانک پولیس نے پہنچ کر ان کے ساتھ بربریت کی۔
دہلی پولیس نے بھی اس ویڈیو پر ردعمل ظاہر کیا ہے۔ پولیس نے بتایا ہے کہ ویڈیو میں کچھ نقاب پوش افراد بھی دکھائی دے رہے ہیں۔ پولیس کا کہنا ہے کہ پورے معاملے کی تفتیش کی جا رہی ہے۔
ویڈیو جاری کرنے والی جامعہ کوآرڈینیشن کمیٹی شہریت ترمیمی قانون (سی اے اے) اور قومی شہریت رجسٹر (این آر سی) کے خلاف جاری تحریکوں کی قیادت کر رہی ہے۔ کمیٹی میں جامعہ کے متعدد سابق طلباء بھی شامل ہیں۔