نئی دہلی: (پریس ریلیز) دہلی کے فسادہ زدہ علاقے میں آل انڈیا ملی کونسل کی جانب سے راحت رسانی اور ریلیف کا کام مسلسل جاری ہے ۔ اس کے علاوہ ملی کونسل کی لیگل ٹیم قانونی مدد بھی فراہم کررہی ہے ۔ پروفیسر حاشیہ اور سپریم کورٹ کے وکیل ارون مانجھی کی قیادت میں آل انڈیا ملی کونسل کے ایک اور وفد نے کل فساد زدہ علاقے کا دورہ کیا اور ضرروت مندوں تک ضرروی سامان پہونچایا ۔ پروفیسر حسینہ حاشیہ نے بتایاکہ انہوں نے سب سے زیادہ متاثرہ علاقہ شیو وہار ، گوکل پوری ،کروال نگر ، برج پوری ، مصطفی آباد ، چاند باغ اور دیگر علاقوں کا دورہ کیا اور متاثرین تک ضرروی ریلیف کا سامان پہونچایا ۔ انہوں نے بتایاکہ جن کے گھر تباہ ہوگئے ہیں ان میں سے زیادہ تر مصطفی آباد عید گاہ کیمپ میں پناہ گزین ہیں تاہم کچھ ایسے بھی لوگ ہیں جو اپنے تباہ گھر میں رکے ہوئے ہیں ۔ ملی کونسل کے وفد نے ان تک بھی ریلیف کا سامان پہونچایا ہے ۔ فسادہ زدہ علاقے میں متاثرین کو لیگل ایڈ کی بہت زیادہ ضرروت ہے اور اس پر خصوصی توجہ دینا ضرروی ہے ۔ آل انڈیا ملی کونسل کی لیگل ٹیم ایڈوکیٹ ارون مانجھی کی قیادت میں اس پر کام کررہی ہے۔
ملی کونسل کی ٹیم نے پورے علاقے کا دورہ کرنے کا بعد بتایاکہ فساد میں علاقائی شر پسند عناصر بھی ملوث تھے جنہوں نے مسلم مکانات کی نشاندہی کی اور چن چن کر مسلمانوں کے گھروں کو جلایا گیا ہے یا تباہ کیا گیا ہے ۔ سرکار سے اپیل ہے کہ وہ نقصانات کی تلافی کیلئے بھر پور معاوضہ دے۔ دلی سرکار نے معاوضہ کی جو رقم دینے کا اعلان کیا ہے وہ مکمل طور پر ناکافی ہے ۔ اس کے علاوہ کونسل کا مطالبہ ہے کہ یک طرفہ گرفتاری بند کی جائے ۔تقریباً 2000 افراد کو گرفتار کیا گیا ہے جن کے گھروالوں کا دعوی ہے کہ وہ بے قصور تھے اور فساد سے ان کا تعلق نہیں ہے ۔ جن لوگوں نے فساد سے پہلے اشتعال انگیز بیان تھا انہیں گرفتار کیا جائے ۔