کورونا وائرس پر قابو پانے کے لیے وائس چانسلر نے سماجی رابطوں کو کم کرنے کی اپیل کی ہے۔ اور بلا ضرورت بھیڑ بھاڑ والے علاقوں میں جانے سے بچنے کو کہا گیا ہے۔
علی گڑھ: علی گڑھ مسلم یونیورسٹی (اے ایم یو) نے کووڈ 19 کے سلسلے میں احتیاطی اقدامات کے طور پر کلاسز کو 2 اپریل تک معطل کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ اس کے ساتھ ہی وائس چانسلر پروفیسر طارق منصور نے طلبہ اور اے ایم یو برادری سے اپیل کی ہے کہ وہ کورونا وائرس سے بچنے کے لیے لازمی طور سے احتیاطی اقدامات اپنائے۔
وائس چانسلر نے اپنی اپیل میں کہا ہے کہ یہ ایک وائرل انفیکشن ہے اور تحفظ ہی بہتر طریقہ ہے جو بھیڑ والی جگہوں سے گریز کرنے اور ملنا جلنا کم کرنے سے ممکن ہے۔ انہوں نےکہا کہ کووڈ 19 (کورونا وائرس) وبا کے باعث بھارت سمیت پوری دنیا ایک سنگین صحت بحران کا سامنا کر رہی ہے اور جیسا کہ آپ کو معلوم ہے کہ وبا کی اصطلاح ایسی بیماری کے لئے استعمال کی جاتی ہے جو ایک بڑے جغرافیائی علاقہ میں یا ایک وقت میں مختلف براعظموں میں پھیل جائے۔
انہوں نے کہا کہ ہمیں اس بحران پر قابو پانے کے لئے مل کر کام کرنا ہوگا۔ ڈین اسٹوڈینٹ ویلفیر اور رجسٹرار کی جانب سے اس سلسلے میں وقتن فوقتن ایڈوائزری جاری کی جارہی ہے۔ انہوں نے طلباء اور اے ایم یو برادری سے کہا “میں ذاتی طور سے آپ کے صحت و تحفظ کے تیئں فکر مند ہو اور آپ سے درخواست کرتا ہوں کہ مختلف مجاز اہلکاروں کی طرف سے جاری مشوروں کے مطابق تعاون کریں”۔
وائس چانسلر نے کہا کہ کووڈ 19 کی جانچ کے لئے اتر پردیش میں واقع دووائرولوجی لیباریڑریز میں سے ایک لیباریٹری اے ایم یو کے جواہر لعل نہرو میڈیکل کالج میں ہے اور اے ایم یو اپنی سطح پر اس سلسلہ میں بھرپور کوشش کر رہا ہے۔ انہوں نے کہا “ایک بیداری شہری کے طور پر سماج کے کم تعلیم یافتہ طبقات کے لئے آپ کو رول ماڈل بننا ہے”۔
اس معاملے میں پروفیسر منصور نے مزید کہا کہ نوجوان صحت مند ہوں گے تو وہ تعلیم اور سماجی اعتبار سے زیادہ مثبت رول ادا کرسکیں گے، اس لئے اس وبا پر قابو پانے کے لئے سب کو ساتھ مل کر کام کرنا لازمی ہے۔
ایک دیگر فیصلے میں یونیورسٹی کے سنٹر فار ڈسٹینس ایجوکیشن نے اپنے سبھی امتحانات کو ملتوی کردیا ہے۔ یہ امتحانات یکم اپریل 2020 سے شروع ہونے والے تھے۔ سینٹر کے ڈائریکٹر پروفیسر محمد نفیس احمد انصاری نے طلبہ کو مشورہ دیا ہے کہ وہ امتحانات کی نئی تاریخوں کے لیے سنٹر فار ڈسٹینس ایجوکیشن کی ویب سائٹ www.cdeamu.ac.in دیکھتے رہیں۔