کرونا وائرس کا قہر جاری، ساڑھے 16 ہزار سے زیادہ ہلاکتیں

دنیا بھر میں کرونا وائرس کا قہر جاری ہے اور تازہ خبروں کےملنے تک اس سے ہونے والی ہلاکتوں کی تعداد ساڑھے 16 ہزار سے تجاوز کر گئی ہے جب کہ متاثرہ افراد کی تعداد تین لاکھ 80 ہزار کے قریب پہنچ گئی ہے۔

ہندوستان میں کرونا وائرس کے 471 سے زائد کیسز رپورٹ ہوچکے ہیں۔ہندوستان کے بیشتر حصہ میں کرفیو جیسے حالات ہیں اور بہت تیزی کے ساتھ ریاستوں کو لاک ڈاؤن کیا جا رہا ہے۔ ہندوستان میں اس وائرس سے مرنے والوں کی تعداد ابھی نو ہے۔

واضح رہے کرونا وائرس سے ہونے والی بیماری دسمبر میں چین کے شہر ووہان سے پھیلنا شروع ہوئی تھی۔اور اس وبائی وائرس کو ‘کووِڈ 19’ کا نام دیا گیا ہے اور عالمی ادارۂ صحت نے اسے عالمی وبا قرار دیا ہے۔

180 سے زیادہ ممالک میں کرونا وائرس کے 3 لاکھ 80 ہزار سے زائد کیسز رپورٹ ہو چکے ہیں جبکہ ساڑھے 16 ہزار سے زائد ہلاکتیں ہوچکی ہیں۔ وائرس کا پھیلاؤ روکنے کے لیے شہروں کو بند کیا جارہا ہے، قرنطینہ مراکز بنائے جارہے ہیں اور عوامی اجتماعات پر پابندیاں لگائی جارہی ہیں۔

امریکہ کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کرونا وائرس کے پیش نظر ملک میں ایمرجنسی لگانے کا اعلان کیا ہے جبکہ کانگریس 2 ہزار ارب ڈالر مختص کرنے پر غور کررہی ہے۔ امریکہ کی چار ریاستوں کو کرونا وائرس کی وجہ سے لاک ڈاؤن کردیا گیا ہے۔ صدر ٹرمپ نے ریاست واشنگٹن کو آفت زدہ قرار دے کر ایمرجینسی اور کرائسس منیجمنٹ کے اداروں کو مدد فراہم کرنے کے احکامات جاری کیے ہیں۔

چین میں کیسز میں کمی آرہی ہے جبکہ امریکہ اور یورپی ممالک میں وبا تیزی سے پھیل رہی ہے۔اٹلی میں اب تک اس وائرس نے سب سے زیادہ جانیں لی ہیں اور یوروپ میں اسپین دوسرے نمبر پر ہے جہاں اس سے ہونے والی ہلاکتوں کی تعداد سب سے زیادہ ہے۔

اپنے ڈاکٹر میں کرونا پازیٹو تشخیص کے بعد جرمن چانسلر اینگلا مرخیل قرنطینہ میں چلی گئی ہیں۔ وہ امور حکومت گھر سے انجام دےرہی ہیں ۔واضح رہے جرمن میں بھی کورونا وائرس کے کیسز کی تعداد بہت زیادہ ہے۔