ریاض ، سعودی: (محفوظ احمد) وزارت داخلہ کے ایک ذمہ دار نے وضاحت کی کہ کورونا وائرس کے تئیں سعودی عرب نے اپنی کوششوں کو مزید تیز کرتے ہوئے ، محکمۂ صحت کی طرف سے کی جانے والی احتیاطی تدابیر کو مستحکم بنانے اور یہاں کے لوگوں کی صحت و سلامتی کے لئے وزارت داخلہ نے آج شام مندرجہ ذیل فیصلہ لیا:
1: ریاض ، تبوک ، دمام ، ظہران ، ھفوف ، جدہ ، طائف ، قطیف اور الخُبر وغیرہ کے علاقہ میں 24 گھنٹے کرفیو کا نفاذ کر دیا گیا ہے۔ تا اطلاع ثانی اب نہ تو یہاں کوئی جا سکتا ہے اور نہ ہی یہاں سے کسی اور جگہ کے لئے نکل سکتا ہے لیکن شاہی فرمان 45942 ، 27/07/1441 کے مطابق اس کرفیو کا نفاذ پبلک اور ہرائیویٹ سیکٹرز کے ان ملازمین پر نہیں ہوگا جن کے لئے کرفیو کے دوران بھی کام کرنا ضروری ہے۔
2: دواؤوں اور راشن وغیرہ جیسی انتہائی ضروری اشیاء کے لئے اپنے محلے کی دکانوں پر صبح 6 بجے سے شام 3 بجے تک جانے کی اجازت ہوگی۔ ساتھ ہی ڈرائیور کے علاوہ گاڑی میں صرف ایک آدمی کو بیٹھنے کی اجازت ہے۔
3: میڈیکل ، کرانے کی دکانیں ، پٹرول پمپ ، گیس ، بینک ، آپریشن اینڈ مینٹیننس کے کام ، پلمبر ، الیکٹریشن اور پانی کی سروسیز کے علاوہ ہر طرح کی تجارتی سرگرمیوں پر مکمل پابندی عائد کر دی گئی ہے۔
وزارت داخلہ کی ایک ٹیم مندرجہ بالا استثنائی سرگرمیوں کا مسلسل جائزہ لیتی رہے گی ، ساتھ ہی اس نے تمام لوگوں کو متنبہ کیا ہے کہ انتہائی سخت ضروریات کے لئے صرف بڑے لوگ ہی باہر نکلیں تاکہ بچوں کی اس متعدی بیماری سے زیادہ زیادہ حفاظت کی جا سکے اور کھانے پینے و دواؤوں وغیرہ کے لئے ہوم ڈلیوری سروسیز آن لائن حاصل کی جائیں۔
وزارت داخلہ نے زور دے کر کہا کہ یہ فیصلہ لوگوں کی صحت کی حفاظت اور اس وباء کے انتشار کو روکنے لئے لیا گیا ہے ۔ ساتھ ہی ہم لوگوں سے درخواست کرتے ہیں کہ تمام لوگ اپنی ذمہ داریوں کو محسوس کریں ، احکام کی تعمیل کریں اور لوگوں سے دوریاں بنائے رکھیں۔