ممبئی: 9/اپریل یعنی جمعرات کا دن گذر نے کے بعد جو رات آئے گی وہ ماہ شعبان کی پندرہویں شب یعنی شب برات ہوگی، اس رات کی احادیث مبارکہ میں بڑی فضیلت آئی ہے، اس رات میں اللہ تبارک تعالیٰ کی خاص تجلی ہوتی ہے، اسی رات میں بخشش،موت وحیات، صحت وبیماری، خوشحالی وتنگ دستی اور عزت و ذلت کے فیصلے ہوتے ہیں اور اللہ جل شانہ کی طرف سے پوری رات یہ اعلان ہوتا رہتا ہے کہ ہے کوئی بخشش کا طلب گار جس کی بخشش کردی جائے، ہے کوئی رزق مانگنے والا کہ اس کو رزق عطا کردیا جائے ۔
اس با برکت رات میں احادیث سے صرف تین امور ثابت ہیں :(1) قبرستان جاکر مردوں کے دعا اور ایصال ثواب کر نا( 2)زیادہ سے زیادہ نفلی عبادت :نماز، صدقہ اور قرآن پاک کی تلاوت وغیرہ کرنا (3) شعبان کی پندرہویں تاریخ (جمعہ) کا روزہ رکھنا ۔
لیکن موجودہ حالات میں کرونا وائرس کی وجہ سے گھروں سے باہر نکلنے اور کسی جگہ اکٹھا ہونے پر انتظامیہ کی طرف سے سخت پابندی عائد ہے جو درست بھی ہے اورہماری صحت کے لیے انتہائی ضروری بھی ہے کیونکہ اب تک اس جان لیوا اور موذی مرض سے حفاظت کا معاشرتی فاصلہ کے علاوہ کوئی علاج دریافت نھیں ہوسکا ہے
اس لیے میں تمام مسلمانوں سے اپیل کرتا ہوں یہ شب برات اپنے گھروں میں ہی گذاریں، گھروں سے باہر بالکل نہ نکلیں، اپنے گھروں ہی رہ کر نفلی عبادتیں کریں، نمازیں پڑھیں، تلاوت کریں اور اپنے رب کے حضور گڑگڑا کر اس مہلک بیماری کے خاتمہ کی دعا کریں اور اپنے گھروں میں رہ کر مرحومین کے لیے ایصال ثواب کریں ، موجودہ حالات میں قبرستان جانا اور وہاں بھیڑ اکٹھا کرنا قطعاًمناسب نھیں ہے اور نہ شرعا ہر شب برات میں قبرستان جانا ضروری ہے۔