ہوجائی: ایک ایسے وقت میں جبکہ پوری دنیا کورونا وائرس اور اس کے نتیجے میں لاک ڈاؤن سے بدحال ہے، ہندوستان بھر میں بھی معاشی بحران نے اپنے پاؤں پسار لیئے ہیں۔ اب صورت حال یہ ہے کہ ملک کے ایک بڑےطبقے کے لئے نان شبینہ کا انتظام ایک مشکل ترین مسئلہ بن گیا ہے۔خصوصا یومیہ مزدور، ٹھیلوں میں دکان لگانے والےاور غریب کسان دانے دانے کا محتاج ہوگئے ہیں اور اس سے بھی بڑھ کر ناگفتہ بہ حالت ان کام کرنے والوں کا ہے جو اپنے وطن سے دور دوسرے صوبوں میں روزی روٹی کی تلاش میں نکلے ہوئے تھے۔ آج نہ ان کے پاس کھانا ہے اور نہ گھر واپس جانے کے لئے کرایہ ۔
اس بحرانی صورت حال میں جہاں ملک کے مخیر حضرات اور رفاہی تنظیمیں ضرورت مندوں کی مدد کے لئے آگے آرہی ہیں، وہیں شمال مشرقی ہندوستان کی سب سے بڑی رفاہی گروپ اجمل سی ایس آر اپنی دو سب سے اہم ماتحت تنظیموں مرکزالمعاف اور اجمل فاؤنڈیشن کے ذریعہ وزیر اعظم کی طرف سے مارچ کے مہینہ میں تالا بندی کے اعلان کے بعد سے لیکر اب تک دن رات راحت رسانی کے کام میں مصروف ہے۔
اجمل سی ایس آر کی یہ دونوں تنظیمیں ملک بھر میں اور بطور خاص نارتھ ایسٹ انڈیا میں کسی بھی ناگہانی مصیبت، آفت سماوی اور ضرورت کی گھڑی میں دست تعاون دراز کرنے کے لئے جانی اور پہچانی جاتی ہیں۔
اس وقت مذکورہ تنظیمں گزشتہ ایک مہینے سے بھی زائد عرصے سے بلا تفریق مذہب و زبان ضرورت مندوں تک اشیائے خوردنی اور کورونا وائرس سے بچنے کے لئے ماسک اور سینیٹائزر و غیرہ پہونچانےکا کام کر رہی ہیں۔
اجمل سی ایس آر کے سی ای او اور ممبر پارلیمنٹ مولانا بدر الدین اجمل القاسمی نے ایک پریس نوٹ میں بتلایا کہ ہر صوبہ میں مقامی کمزور طبقوں کے ساتھ ساتھ ایک بڑا مسئلہ دوسرے صوبوں سے کام کے لئے آئے ہوئے لاک ڈاؤن میں پھنسے مزدورں کا ہے، اس لئے ہم نے مقامی لوگوں کی مدد کے ساتھ ساتھ مہاجر مزدورں کے تعاون کا بھی خاص اہتمام کیا ہے۔ مولانا اجمل نے کہا کہ اب تک ہم نے 75 ہزار اشیاء خورد کے کیٹس تقسیم کر لیا ہے جو پانچ افراد پر مشتمل کسی خاندان کے لئے تقریباً 15 دن کے راشن پر مشتمل ہے اور ان شاء اللہ مزید ایک لاکھ کیٹس تقسیمِ کرنے کی تیاری ہو رہی جو اس تیسری تالا بندی اور رمضان المبارک کے اندر ہی مکمل کیا جائے گا۔
مولانا اجمل نے مزید کہا کہ سرکاری افسران ان کی تنظیموں کو تعاون کر رہے ہیں اور مہاجر مزدوروں تک پہونچنے میں مقامی سرکاری افسران سے بھی انہیں تعاؤن مل رہا ہے۔ انہوں نے باہم سرکار اور رفاہی تنظیموں کے درمیان تعاون کو جاری رکھنے اور میدان عمل میں مشغول اجمل سی ایس آر کی تنظیموں اور رضاکاروں کو مزید سہولت فراہم کرنے کی اپیل بھی کیا ہے۔
اجمل سی ایس آر کے جوائنٹ سی ای او جناب سراج الدین اجمل، سابق ممبر پارلیمنٹ نے کہا کہ رمضان المبارک کے مقدس مہینے کے شروع ہوجانے کے بعد ہم بیک وقت دو محاذوں پر کام کر رہے ہیں۔ ایک کام کوڈ-19 کے سبب لاک ڈاؤن سے متاثر افراد کے لئے راحت رسانی کی اشیاء فراہم کرنے کا ہے اور دوسرا کام ہر سال کی طرح لاکھوں غریب و مسکین روزے داروں تک ضروری اشیا ء پر مشتمل رمضان فوڈ کٹ پہونچانے کا ہے۔
سراج الدین اجمل نے مزید کہا کہ راحت رسانی کے اس بہت بڑا اور طوفانی رفتار کے کام میں ہمیں مخیر حضرات سے جہاں تعاون مل رہا ہے وہیں اجمل گروپ آف کمپنیز کا بڑا ساتھ مل رہا ہے، اس لئے میں تمام معاونین کا اوران رضا کاروں کا جو اس ناسازگار اور وبائی حالات میں بھی انسانیت کی خدمت میں دن رات لگے ہوئے ہیں، شکریہ ادا کرتا ہوں اور دعا ء کرتا ہوں کہ اللہ تبارک وتعالی سب کو اپنے شایانِ شان بدلہ عطاء فرمائے۔