چین ہندستانی علاقہ خالی کرے اور بھارت کی حکومت چین کے سامنے اپنا مضبوط موقف رکھے

ممبئی: (پریس ریلیز) آج یہاں ایک آن لائن پریس کانفرنس میں اہم ملی تنظیموں کے نمائندوں نے لداخ میں چین کی در اندازی کی مذمت کرتے ہوئے بھارت کی حکومت کو مشورہ دیا ہے کہ وہ چین کی حکومت کے سامنے وادیِ گلوان کے متعلق ٹھوس اور مضبوط موقف رکھے۔

پریس کو دیے گئے بیان میں انہوں نے کہا کہ ہم لداخ کے گلوان وادی میں اپنے فوجیوں پر چین کے حملے کی مذمت کرتے ہیں اور بہادر فوجیوں کے اہل خانہ کے ساتھ تعزیت پیش کرتے ہیں، جنھوں نے ہماری سرحدوں کی حفاظت میں اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کیا۔ چونکہ صورت حال انتہائی حساس ہے، لہٰذا ہندوستان کو پختگی کا مظاہرہ کرنے کی ضرورت ہے اور صورت حال کے تئیں ایک مضبوط اور پر عزم انداز اپنانے کی ضرورت ہے۔
ملی نمائندوں نے مزید کہا کہ ہمیں اپنی علاقائی سالمیت پر سمجھوتا نہیں کرنا چاہیے اور چین سے ان تمام علاقوں کو خالی کرانے کے لیے مضبوطی سے کام لینا چاہیے جس پر اس نے غیر قانونی ڈھنگ سے قبضہ کیا ہے۔ فوجی ماہرین نے نشاندہی کی ہے کہ گلوان کی وادی کا علاقہ بہت اہمیت کا حامل ہے، کیونکہ وہاں کسی بھی طرح کی دخل اندازی ہماری فوجی اسٹریٹجک راستے کو بند کر سکتی ہے۔ یہ شمال کے ذیلی سیکٹر میں ہماری افواج کے لیے لائف لائن فراہم کرتی ہے۔
ملی تنظیموں کے نمائندوں نے یہ بھی کہا کہ ہمیں اپنا موقف رکھنے کے لیے تمام سیاسی اور سفارتی ذرائع کو اختیار کرنا چاہیے۔ ہم حکومت سے اپیل کرتے ہیں کہ وہ عوام، حزب اختلاف، فوج اور سفارت کاری کے ماہرین کو اعتماد میں لے۔ ہمیں چاہیے کہ ہم فی الفور پر امن، منصفانہ اور مستقل حل تلاش کریں تاکہ پوری یکسوئی کے ساتھ ہم اپنی توجہ معیشت کی بحالی اور عالمی وبا سے مقابلہ کرنے پر مرکوز کر سکیں۔