رواں برس سعودی عرب میں مقیم مختلف ممالک سے تعلق رکھنے والوں کو ہی ملے گی حج کی اجازت، باہر سے آنے پر رہے گی پابندی

مکہ مکرمہ: (ملت ٹائمز) سال 2020 میں حج کی ادائیگی کو لیکر سعودی عرب نے اپنا آخری اور حتمی فیصلہ سنادیاہے اور فیصلہ یہ ہے کہ اس سال صرف سعودی عرب میں رہنے والے ہی حج کرسکتے ہیں ۔ باہر سے کسی کو بھی حج کیلئے آنے نہیں دیا جائے گا ۔
سعودی عرب کے مشہور اخبار عرب نیوز کی خبر کے مطابق کرونا وائرس کی وبا کے پیش نظر سعودی عرب حکومت نے اس سال حج کرنے والے افراد کی تعداد محدود رکھنے اور صرف سعودی عرب میں ہی مقیم افراد کو (ان کی شہریت سے قطع نظر) حج کرنے کی اجازت دینے کا اعلان کیا ہے۔ اس فیصلہ کے مطابق سعودی عرب میں رہنے والے ہی حج کرسکتے ہیں خواہ ان کا تعلق دنیا کے کسی بھی ملک سے ہو ۔ باہر کے کسی ملک سے وہاں حج کیلئے آنے پر پابندی رہے گی ۔
یہ فیصلہ اتوار کے روز مملکت میں لاک ڈاؤن ختم کرنے کے اعلان کے بعد سامنے آیا۔ یہ لاک ڈاؤن سعودی عرب کے بعض حصوں میں وبا کی شدت روکنے کے لیے کرفیو کی شکل میں بھی لاگو تھا۔
اس سے قبل مارچ میں ہی سعودی حکومت نے دنیا بھر کے مسلمانوں کو آگاہ کر دیا تھا کہ رواں برس حج اور عمرے کے معاملات میں اپنی تیاری اس حساب سے رکھیں کہ یہ دونوں مذہبی فریضے کرونا کے پھیلاو ¿ کی وجہ سے ملتوی بھی کیے جا سکتے ہیں۔
سعودی وزارت حج و عمرہ کی جانب سے جاری شدہ بیان میں کہا گیا ہے کہ ’دنیا کے 180 سے زائد ممالک میں کرونا وائرس کی وبا کے پیش نظر مملکت میں ہی مقیم مختلف ممالک کے شہریوں کو محدود تعداد میں حج کا موقع دیا جائے گا۔‘
وزارت حج و عمرہ کے بیان میں مزید کہا گیا کہ ’یہ فیصلہ اس بنیاد پر کیا گیا ہے کہ حج محفوظ اور صحت مند ماحول میں ہو۔ کرونا سے بچاؤ کو یقینی بنایا جائے، عازمین حج کی سلامتی کے لیے مطلوبہ فاصلہ برقرار رکھا جائے اور انسانی جان کے تحفظ سے متعلق شریعت کے احکامات یقینی طور پہ پورے کیے جا سکیں۔‘
سعودی عرب میں تاحال کرونا وائرس کے باعث 1267 سے زائد افراد ہلاک ہو چکے ہیں جبکہ متاثرین کی تعداد ایک لاکھ ستاون ہزار سے زائد ہے۔
2019میں ایک کروڑ 90 لاکھ مسلمانوں نے عمرہ اور 26 لاکھ مسلمانوں نے حج کیا۔ سعودی عرب کے ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کے معاشی اصلاحات کے ایک منصوبے کا مقصد 2030 تک عمرے اور حج کی سالانہ گنجائش کو تین کروڑ تک بڑھانا اور آمدنی میں 50 ارب ریال (.3213 ارب ڈالر) کا اضافہ کرنا ہے۔
سعودی عرب کے سرکاری خبررساں ادارے ایس پی اے کے بیان میں کہا گیا ہے کہ ملک کو سالانہ لاکھوں حاجیوں اور عمرہ کرنے کی والوں کی خدمت کا اعزاز حاصل ہوا۔ اس سال محدود حج کی اجازت دینے کا فیصلہ عازمین حج کی سعودی سرزمین پر مسلسل دیکھ بھال اور ان کی بحفاظت وطن واپسی کے لیے کیا گیا۔
ہم خدا سے دعا کرتے ہیں وہ تمام ملکوں کو کرونا (کورونا) وائرس کی وبا سے بچائے اور تمام انسانوں کو محفوظ رکھے۔