حجاج کے لئے ماسک پہننا اور سماجی دوری بنائے رکھنا لازمی، حج ضابطوں کا اعلان

حقیقت تو یہ ہے کہ کورونا وائرس نے زندگی کے ہر شعبہ کو بری طرح متاثر کیا ہے یہاں تک کے عبادت کو بھی نہیں بخشا۔
کورونا وبا کے پیش نظر سعودی حکومت نے پہلے ہی یہ اعلان کر دیا ہے کہ اس سال بیرون ممالک سے کوئی بھی شخص حج کرنے نہیں آئے گا اور مقامی شہریوں کے علاوہ بیرون ممالک کے صرف ان افراد کو حج کی سعادت نصیب ہو گی جو سعودی عرب میں مقیم ہیں۔ اب سعودی عرب حکومت نے حج کے لئے باقائدہ ضابطوں کا اعلان کر دیا ہے جس میں حجاج کو حج کے دوران ماسک پہننا لازمی ہوگا اور ایک دوسرے سے سماجی دوری بنائے رکھنی ضروری ہوگی۔
واضح رہے نئے ضوابط کے مطابق حجاج پر کسی بھی طرح کے مجمع لاگنے پر پابندی ہوگی اور ایک دوسرے سے فاصلہ بناکر رکھنا ہوگا۔ ذرائع کے مطابق کورونا وائرس کے مستقل کیسوں میں اضافہ کی وجہ سے حکومت صرف ایک ہزار مقامی لوگوں کوحج کرنے کے لئے پرمٹ جاری کرے گی۔
حج اورعمرہ میں طواف کے دوران ہر حاجی کی خواہش ہوتی ہے کہ وہ حجر اسود کا بوسہ لے، لیکن اس سال حجر اسود کو چھونے پر بھی پابندی عائد رہے گی۔عازمین کو طواف اور سعی کے دوران کم ازکم آپس میں ڈیڑھ میٹر کا فاصلہ بنائے رکھنا ہوگا۔ منی، مزدلفہ اور عرافات کے لئے صرف وہی لوگ جا سکتے ہیں جن کو انتظامیہ پرمٹ جاری کرے گی۔
ہندوستان کی حج کمیٹی آف انڈیا نے اس سال جن عازمین نے حج کے لئے پیسہ جمع کیے تھے ان کو پیسے واپس کرنے کے عمل کا اعلان کر دیا ہے اور ان خواتین کے لئے راحت کا اعلان کیا ہے جو بغیر محرم کے اس سال حج پر جانے والی تھیں۔ حج کمیٹی نے اعلان کیا ہے کہ ان کے پیسے تو واپس کر دیئے جائیں گے لیکن ان کو اگلے سال حج کے لئے علیحدہ سے کوئی درخواست نہیں دینی ہوگی اور وہ پہلے سے ہی منتخب رہیں گی۔