انقرہ: (ملت ٹائمز) ترکی میں ہوئے فوجی بغاوت کو چار سال پورے ہوگئے ہیں ۔ 15/16جولائی 2016 کی رات کو ترکی فوج نے ترکی کے صدر رجب طیب اردگان کے خلاف بغاوت کا اعلان کردیا تھا لیکن عوام نے سڑکوں پر نکل اردگان کا ساتھ دیا اور بغاوت کو ناکام بنادیا ۔ تاریخ میں ایسا پہلی مرتبہ ہوا تھا کہ ملک کے کسی سربراہ کی محبت میں عوام نے نہتے ہاتھوں مسلح افواج کا مقابلہ کیا۔ ٹینکو کو روک دیا اور اردگان کی خاطر اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کرکے حکومت کو بچالیا ۔
ترکی میں اب ہر سال 15جولائی کو یوم فتح منایا جاتا ہے اور ان تمام شہیدوں کو خراج عقیدت پیش کیا جاتا ہے جنہوں نے بغاوت کو روکنے میں اپنی جان کی قربانی تک پیش کردی تھی ۔
15 جولائی 2020 کو چوتھی سالگرہ منائی جارہی ہے ۔ اس موقع پر ترک صدر نے کہاکہ بغاوت کے چوتھے سال میں ترکی اپنی جمہوریت اور آزادی کے تحفظ کے مصّمم ارادے کے ساتھ کھڑا ہے۔
ملک میں قانون کی بالا دستی، بنیادی حقوق اور آزادیوں کے اصولوں کے تحت فیتو دہشت گرد تنظیم کے خلاف جدوجہد جاری ہے۔ حکومت کے اندر منّظم ساخت کو منظر عام پر لا کر اس کے اراکین پر منصفانہ عدالتی کاروائی محتاط شکل میں اور پورے عزم کے ساتھ جاری ہے اور تنظیم کے اراکین سے غیر جانبدار عدالتوں میں حساب پوچھا جا رہا ہے۔
مغربی طاقتوں کی زر خرید، دین اور تعلیم کے پردے میں چھپی ہوئی غدار فیتو تنظیم اپنے مقاصد میں کامیاب نہیں ہو سکی لیکن ملت اس امتحان سے زیادہ مضبوط ہو کر نکلی ہے۔ ہم ترکی کو ایسی ہی کسی اور مصیبت سے بچانے کے لئے اتحاد و اخوّت کے ساتھ کام کرنا جاری رکھیں گے۔
ترک مسلح افواج کے اندر جڑ پکڑنے والے فیتو گروپ کی طرف سے شروع کئے گئے حملے کے دوران صدارتی سوشل کمپلیکس، ترکی کی قومی اسمبلی، دیگر سرکاری ادارے اور پورا وطن حملے اور قبضے کے اقدام کا نشانہ بنا۔ غدار حملہ آوروں نے اسی رات صدر رجب طیب ایردوان اور ان کے کنبے پر قاتلانہ حملے کی کوشش بھی کی تھی۔
صدر ایردوان کی اپیل پر عوام حملے کے اقدام کو روکنے کے لئے سڑکوں پر نکل آئی۔ عوام نے سروں پر اڑتے ایف۔16 طیاروں، ٹینکوں اور بھاری اسلحے کے آگ اگلتے ہتھیاروں کی پروا کئے بغیر مثالی دلیری و جرات کے ساتھ اس خونی حملے کو روک دیا۔ اس رات 251 معصوم شہری حملہ اوروں کی گولیوں سے شہید ہو گئے اور 2 ہزار 194 شہری غازی بنے۔ ہم اپنے شہداءاور غازیوں کو نہ تو بھولیں گے اور نہ ہی بھولنے دیں گے۔
ترکی نے ہمیشہ دہشت گردی کے خطرے کا سامنا کرنے والے ممالک کی قومی سلامتی کو مقدم رکھا ہے لیکن مغربی ممالک اس امتحان میں سرخرو نہیں ہو سکے۔ فیتو دہشت گرد تنظیم کے سرغنہ کو ترکی کے حوالے نہ کیا جانا اور اسے تا حال امریکہ میں قیام کی سہولت حاصل ہونا ترکی۔امریکہ اتحاد کی روح کو متاثر کررہا ہے۔غدار فیتو تنظیم کے ہماری جمہوریت کے لئے تشکیل کردہ خطرے اور 15 جولائی کی حقیقت کو نظر انداز کرنے والے بعض مغربی ممالک دراصل اپنے سیاسی محرکات اور اقدار میں تضاد کو کھُلے عام پیش کر رہے ہیں۔
ترکی فیتو، PKK، داعش اور دیگر تمام دہشت گرد تنظیموں کے خلاف جدوجہد کو پورے عزم کے ساتھ جاری رکھے گا اور اپنی جمہوریت، آزادی اور خودمختاری کو ہر خطرے سے بچائے گا۔
انہوں نے کہا ہے کہ میں وطن کی خاطر اپنی جانیں قربان کرنے والے 15 جولائی کے شہدائ کو احترام، احسان مندی اور رحمت کے ساتھ یاد کر رہا ہوں۔ 15 جولائی ہمارے ملّی اتحاد و اخوت کا نشان ہے اور میری دعا ہے کہ اتحاد و اخوت کی یہ روح نسلوں تک برقرار رہے۔