مسجد ایا صوفیہ میں 86 سال بعد آج سے شروع ہوگئی دوبارہ نماز، ایا صوفیہ کے نام سے ایک خصوصی سکہ بھی جاری کیا گیا

انقرہ: (ملت ٹائمز) تاریخی جامع مسجد ایا صوفیہ میں 86 سال بعد آج دوبارہ نماز ادا کی گئی ہے اور اسی کے ساتھ آج سے ہمیشہ کیلئے پھر یہ مسجد بن گئی ہے ۔ 10 جولائی کو ترکی کی سب سے بڑی عدالت کا فیصلہ آنے کے بعد ترک صدر رجب طیب اردگان نے کہاتھاکہ 24 جولائی سے ایاصوفیہ نماز کیلئے کھول دی جائے گی ۔ چناں چہ آج 24 جمعہ کو وہاں مکمل تیاریوں کے ساتھ نماز جمعہ کی ادائیگی کی گئی اور اسی کے بعد اب یہ مسجد ہمیشہ کیلئے کھلے رہے گی ۔ آج کی نماز کیلئے ایا صوفیہ میں ایک طویل پروگرام کا انعقاد ہوا۔ متعدد مشہور قُراء نے تقریباً ایک گھنٹہ تک قرآن کریم کی مختلف آیتوں کی تلاوت کی ۔ اس کے بعد نماز جمعہ ادا کی گئی ۔ ترک صدر رجب طیب اردگان نے بھی پوری تقریب میں شرکت کی اور یہیں نماز ادا کی ۔

آج مکمل اہتمام کے ساتھ ایا صوفیہ میں نماز ادا کی گئی ۔ بڑی تعداد میں اہلِ ایمان وہاں نماز ادا کرنے پہونچ گئے تھے ۔ مسجد کے باہر اور صحن میں بھی بڑی بھیڑ دیکھنے میں آئی ۔ اس مناسبت سے مسجدِ کبیرہ آیا صوفیہ کے لیے ایک خصوصی سکہ بھی جاری کیا گیا ہے۔

وزارتِ خزانہ سے منسلک کرنسی چھاپنے والے ادارے کی جانب سے جاری کردہ اعلان کے مطابق ایک لیرے کے سکوں کے عقبی جانب جامع مسجد آیا صوفیہ کی تصویر کو جگہ دی گئی ہے جسے آج سے گردش میں لے لیا گیا ہے۔ یہ یادگاری سکہ چاندی اور کانسی سے تیار کیا گیا ہے۔ چاندی کے سکے کی قیمت 185 ترک لیرے جبکہ کانسی کے سکے کی قیمت 55 ترک لیرے مقرر کی گئی ہے۔ اسے آن لائن خریدنے کی سہولت بھی موجود ہے۔

وزیر خزانہ بیرات البائراک کا کہنا ہے کہ اس خصوصی سکے کے ساتھ آیا صوفیہ جامع مسجد میں عبادت کے آغاز کو تاریخ کے صفحات میں قلم بند کیا جائیگا۔

واضح رہے کہ 1453 میں قسطنطیہ کی فتح کے بعد سلطان محمد الفاتح نے ایا صوفیہ کو خرید کر چرچ سے مسجد میں تبدیل کردیاتھا تاہم 1935 میں کمال اتاترک نے اس کی مذہبی حیثیت ختم کرکے میوزیم بنا دیا تھا ۔ 2020 میں ترکی کے موجودہ صدر رجب طیب اردگان نے دوبارہ اسے مسجد میں تبدیل کردیا ہے ۔