سعودی عرب کے جیلوں میں قید فلسطینی اور اردنی رہنماؤں کے ٹرائل کا دوبارہ آغاز

سعودی عرب میں قید فلسطینی اور اردنی رہنماؤں کے دوبارہ ٹرائل کا آغاز کل بدھ سے ہو رہا ہے۔ 

عمان: مرکز اطلاعات فلسطین کے مطابق سعودی عرب میں قید فلسطینیوں اور اردنی شہریوں کے معاملے پر نظر رکھنے کے لیے قائم کردہ کمیٹی کے چیئرمین خضر المشائخ نے بتایا کہ کل سے سعودی عرب کی فوج داری عدالت میں مملکت میں قید فلسطینیوں اور اردنی شہریوں کا ٹرائل شروع ہوگا۔
المشائخ نے ‘قدس پریس’ کو بتایا کہ زیرحراست فلسطینیوں اور اردنی شہریوں کے حوالے سے 14 ٹرائل مقرر کیے گئے ہیں۔ ہر ٹرائل میں تین سے پانچ ملزمان کو عدالت میں پیش کیا جاتا ہے۔
زیرحراست ملزمان میں بعض اردنی  اور زیادہ تر فلسطینی شامل ہیں جب کہ بعض کے پاس سعودی عرب کی شہریت بھی ہے۔
المشائخ نے اردنی وزارت خارجہ پر زور دیا کہ وہ سعودی عرب کی عدالتوں میں‌ٹرائل کا سامنا کرنے والے شہریوں کے دفاع کے لیے وکلا مقرر کرے۔ ان اسیران کے ساتھ گذشتہ مارچ سے اب تک ان کے اہل خانہ کو ملاقات یا رابطے کی بھی اجازت نہیں دی گئی۔
انہوں نے سعودی عرب کی حکومت پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ سعودی عرب نے قضیہ فلسطین کے لیے کام کرنے والے اردنی اور فلسطینیوں کو انتقامی کارروائی کا نشانہ بنا کر امریکیوں اور صہیونیوں‌کو خوش کرنے کی مذموم کوشش کی ہے۔ انہوں نے تمام زیرحراست افراد کو فوری باعزت طریقے سے رہا کرنے کا مطالبہ کیا۔
اردنی وکیل اور قانون دان مصطفیٰ نصراللہ نے بتایا کہ سعودی عرب میں گرفتار فلسطینیوں اور اردنی شہریوں پر دہشت گرد تنظیموں سے تعلق رکھنے اور اسرائیل کے خلاف مزاحمت کی حمایت کا الزام عاید کیا گیا ہے۔