قونیا سٹی اسپتال کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے صدر ایردوان نے کہا کہ قارا باغ کا مسئلہ حل نہ ہونے پر آرمینیا نے ایک بار پھر آذڑبائیجان پر حملہ کردیا لیکن اس بار انہیں غیر متوقع نتیجہ کا سامنا کرنا پڑا ہے
صدر رجب طیب ایردوان نے کہا کہ جب تک قارا باغ آرمینیائی قبضے سے آزاد نہیں ہوگا جدوجہد جاری رہے گی۔
قونیا سٹی اسپتال کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے صدر ایردوان نے کہا کہ قارا باغ کا مسئلہ حل نہ ہونے پر آرمینیا نے ایک بار پھر آذڑبائیجان پر حملہ کردیا لیکن اس بار انہیں غیر متوقع نتیجہ کا سامنا کرنا پڑا ہے۔
ایردوان نے کہا کہ برادر ملک آذربائیجان نے آرمینیا کے زیر قبضہ قارا باغ بچانے کے لئے ایک عظیم تحریک شروع کی ہے اور اب تک آذری فون نے بڑی کامیابی سے پیش قدمی جاری رکھتے ہوئے بہت سے مقامات کو آزاد کروالیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہم اپنے تمام تر وسائل اور اپنے چاہت کے ساتھ اپنے باردر اور دوست ملک آذربائیجان کے ساتھ کھڑے ہیں اور ان کے ساتھ کھڑے ہرہیں گے۔ انہوں نے کہا کہ یہ جدوجہد اس وقت تک جاری رہے گی جب تک کہ قارا باغ کو آزاد نہیں کروالیا جاتا۔
صدر نے مشرقی بحیرہ روم کی پیشرفت پر بھی روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ لیبیا کے ساتھ ترکی کے معاہدے نے مشرقی بحیرہ روم میں ترکی کی کاروائیوں کو جائز روپ عطا کیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ “شام سے بحیرہ روم اور کاکیشیا تک تک پھیلے ہوئے علاقے پر جب ہم ایک نگاہ ڈالتے ہیں تو پتہ چلتا ہے کہ ترکی کو محاصرے میںلینے کی کوشش کی جا رہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ترکی کی سالمیت اور ترک قوم کی یکجہتی کے اظہار کے ذریعہ ، ریاست کی طاقت کو برقرار رکھتے ہوئے اس محاصرہ ے کو ختم کرنے کے لیے اقدامات اٹھانے کی ضرورت ہے۔
مشرقی بحیرہ روم کے میں ترکی کو خطرات کا سامنا ہے اور ترکی کو اس خطے میں بلیک میل کرنے کی کوشش کی جا رہی ہیں لیکن ترکی کبھی بھی ان انتباہ کے سامنے سر نہیں جھکائے گا۔
انہوں نے کہا کہ شام میں ہمیں دھمکی دینےوالوں کو یہ بات اچھی طرح سمجھ لینی چاہیے ان کی کامیابی کے کوئی امکان موجود نہیں ہیں۔ ہمارے ملک کے لیے خطرے کا باعث بننے والا تمام مقامات اور علاقوں میں ہم کاروائی کرنے سے ہرگز گریز نہیں کریں گے۔