اتنا سخت امتحان ہر ایک کا نہیں ہوتا …!

انسانی زندگی میں کئی مواقع ایسے آتے ہیں کہ اس کو لگنے لگتا ہے کہ اس کے لئے زندگی مشکل اور موت آسان ہے، دماغ میں خیالات کا ایک تانتا بندھا رہتا ہے، طرح طرح کے افکار گھومتے پھرتے ہیں، لیکن قلب و نگاہ کی اسلامیت ان منفی خیالوں کے غار سے نکال کر مشیتِ ایزدی کے سامنے سرجھکانے پر مجبور کر دیتی ہے ۔
آج دوپہر سے میں ایسے ہی خیالات کی گرد میں پھنسا ہوا ہوں ۔
قیصر بھائی کی وفات کی قیامت خیز خبر نے مجھے جھنجوڑ کر رکھ دیا ، میں گھنٹوں سر بہ زانو ہوکر سوچتا رہا کہ موت نے اس جواں سال کو کیوں منتخب کیا؟ کیا وہ اس کو چھوڑ نہیں سکتی تھی؟
لیکن ایمان ویقین کی دستک مجھے ان خیالات کے غار سے نکال کر تقدیر وقضا کے فیصلہ پر رضا کی سرگوشی کرجاتی ۔
شمس بھائی میں خود تعزیت کا مستحق ہوں آپ پر جس صدمہ سے گزر رہے ہوں گے، اس کے تصور سے بھی آنکھ بھر آتی ہے، لیکن یاد رکھئے کہ جس کی حکمت نے یہ وقت ڈالا ہے اسی کی رحمت اسے کاٹ دے گی اور یہ بھی یاد رکھئے کہ اتنا سخت امتحان ہر ایک کا نہیں ہوتا، ایسے امتحان تو بس عالی ظرف مومنین کے ہی ہوتے ہیں ۔ آپ مشیتِ الہی میں اتنے سخت امتحان کے اہل وقابل سمجھے گئے ۔
شمس آپ تو عالی ظرف ہیں مجھے یقین ہے کہ صبر کے ساتھ مقامِ تسلیم و رضا پر بھی ثابت قدم رہیں گے ۔
اللہ سے دعا ہے کہ اس جواں مرد کفن پوش کی کامل مغفرت فرماکر جنت میں اعلی مقام عطافرمائے اور تمام متعلقین کو صبر جمیل کی توفیق بخشے ۔ (آمین)

احمد شہزاد قاسمی بجنور

SHARE
جناب ظفر صدیقی ملت ٹائمز اردو کے ایڈیٹر اور ملت ٹائمز گروپ کے بانی رکن ہیں