’قبلہ‘ کا رُخ تعین کرنے میں مددگار نادر فلکیاتی لمحہ

سال 2020 میں پہلی مرتبہ 6 مارچ کو چاند کعبہ کے عین اوپر تھا، اس کے بعد 30 اپریل کو چاند کعبہ کے اوپر نظر آیا تھا۔​ اس سے قبل خانہ کعبہ کے عین اوپر چاند دکھائی دینے کا منظر 2018 میں بھی دیکھا گیا تھا۔

عرب فلکیاتی یونین اور اسپیس سائنسز کے مطابق آج (8 نومبر کو) چاند خانہ کعبہ کے عین اوپر دکھائی دیا، جسے دیکھ کر دور دراز علاقوں میں رہنے والے افراد قبلے کی درست سمت کا تعین کرسکتے ہیں۔ قبل ازیں عرب فلکیاتی یونین اور اسپیس سائنسز سے وابستہ سعودی ماہر فلکیات ملهم هندی نے العربیہ کو بتایا کہ 8 نومبر کی صبح سورج طلوع ہونے سے قبل چاند کعبہ شریف کے عین اوپر دکھائی دیا۔

انہوں نے کہا تھا کہ مقامی وقت کے مطابق طلوع آفتاب سے قبل 6 بجکر 7 منٹ اور5 سیکنڈ پر چاند عین کعبہ شریف کے اوپرعمودی شکل میں ہو گا۔ ماہر فلکیات نے یہ بھی کہا تھا کہ رواں برس چاند کا کعبہ شریف کے عین اوپر آنے کا یہ پانچواں اور آخری موقع ہوگا۔

انہوں نے مزید کہا تھا کہ جس وقت چاند کعبہ شریف کے عین اوپر عمودی شکل میں دکھائی دے گا اس کی اونچائی 89.58.19 ڈگری ہوگی جبکہ چاند سورج سے 54.8 فیصد روشنی منعکس کرے گا جس کا زاویہ 95 ڈگری ہوگا۔ اس دوران چاند کی سورج سے دوری 383621 کلومیٹر ہو گی۔

خیال رہے کہ سال 2020 میں پہلی مرتبہ 6 مارچ کو چاند کعبہ کے عین اوپر آیا تھا، اس کے بعد 30 اپریل کو چاند خانہ کعبہ کے اوپر نظر آیا تھا۔​ اس سے قبل خانہ کعبہ کے عین اوپر چاند دکھائی دینے کا منظر 2018 میں بھی دیکھا گیا تھا اور اسی سال 12 رمضان کو سورج بھی کعبہ شریف کے اوپر دکھائی دیا تھا۔

بعد ازاں 14 ستمبر کو چاند کے خانہ کعبہ کے اوپر آنے کا منظر دیکھا گیا تھا۔ ماہرین کے مطابق زمانہ قدیم میں اس فلکیاتی عمل سے لوگ خانہ کعبہ کی سمت کا تعین کرتے ہوئے قبلہ درست کیا کرتے تھے۔

(بشکریہ العربیہ ڈاٹ‌ نیٹ)