ترک سائنسدان کی تیار کردہ کووڈ۔19 ویکسین کی برطانیہ نے منظوری دے دی

ترک سائنسدان کی تیار کردہ کووڈ۔19 ویکسین کی برطانیہ نے منظوری دے دی

برطانیہ  کووڈ۔19   کے بر خلاف تیار کردہ ویکسین کی منظوری دینے والا پہلا ملک ہے

برطانیہ  نے ترک سائنسدان پروفیسر ڈاکٹر اعور شاہین کے بانی شراکت دار  ہونے والی جرمن بائیو ٹیکنالوجی  فرم بائیون ٹیک  نے امریکی دوا ساز فرم فائزر کے اشتراک سے تیار کردہ کورونا وائرس ویکسین کے وسیع پیمانے پر استعمال کی اجازت دے دی ہے۔
بی بی سی کی خبر کے مطابق برطانوی   میڈیسن اینڈ ہیلتھ پراڈکٹس ادارے نے ’’بی این ٹی162b2‘‘  ویکسین  کے وسیع پیمانے پر استعمال کے   لیے با حٖفاظت ہونے کی اطلاع دی ہے۔
اس طرح برطانیہ  کووڈ۔19   کے بر خلاف تیار کردہ ویکسین کی منظوری دینے والا پہلا ملک ہے، اس منظوری کے بعد  برطانیہ میں آئندہ ہفتے  سے کووڈ۔19 کا رسک موجود ہونے والے افراد پر عمل درآمد شروع کر دیا جائیگا۔
برطانیہ نے اس سے قبل 40 ملین ڈوز خریدنے کا پیشگی معاہدہ طے کر لیا تھا۔ اس طرح ایم آر این اے بیس کی حامل ویکسین دنیا میں  رجسٹریشن مکمل ہونے والی پہلی ویکسین بن گئی ہے۔
اس ویکسین نے 10 ماہ جیسی قلیل مدت میں کلینکل  ٹیسٹ سے قبل کی تحقیقات اور تین مراحل کے حامل کلینکل  تجربات کے بعد  منظوری حاصل کرنے میں کامیابی حاصل کی ہے۔
فائزر اینڈ بائیون ٹیک  نے اس ویکسین کے وائرس کے خلاف 95 فیصد تک قوتِ مدافعت حاصل کرنے کی اطلاع دی تھی۔
فرموں نے ویکسین کی ہنگامی اجازت کے لیے  ایف ڈی اے اور یورپین میڈیسن ایجنسی کو درخواست دائر کی تھی، فرموں نے امریکہ، یورپی یونین، برطانیہ، کینیڈا اور جاپان کے ساتھ  اس کی فراہمی کے معاہدے قائم کیے تھے۔
ترک وزیر خارجہ فخرالدین قجا نے 25 نومبر کو ترکی  کی جانب سے  ایک ملین ماہ دسمبر میں جبکہ 25 ملین کو موسم سرما میں خریدنے کے لیے مذاکرات کرنے کا اعلان کیا تھا۔
سال 2020 کے آخیر تک ایک سو ملین جبکہ 2021 تک تقریباً 1.3 ارب ڈوز کی تیاری کی منصوبہ بندی کی گئی ہے۔