پیرس: فرانس نے شدت پسند اسلامی نظریہ اور علیحدگی پسندی کے انسداد کی مہم کے تحت ملک میں نو مذہبی مقامات کو بند کر دیا ہے۔ فرانسیسی وزیر داخلہ جیرالڈ ڈارمنن نے ٹوئٹ کیا کہ لوگوں نے ہی حکومت کو ایسا قدم اٹھانے پر مجبور کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ “صدر جمہوریہ اور وزیر اعظم کے احکامات کے مطابق ہم اسلامی علیحدگی پسندوں کے خلاف فیصلہ کن اقدامات کر رہے ہیں۔ خصوصی نگرانی کے تحت رکھے گئے 18 میں سے 9 مذہبی مقامات کو بند کر دیا گیا ہے۔ واضح ر ہے کہ گزشتہ اکتوبر میں فرانس میں تاریخ کے استاد شموئل پیٹی کو حضرت محمدؐ کے متنازعہ کارٹون کے سلسلے میں قتل کیا گیا تھا، جس کے بعد حکومت نے یہ قدم مسلم انتہاپسندوں پر لگام لگانے کے لئے اٹھایا ہے۔