مدرسہ اسلامیہ عربیہ جامع مسجد سیتامڑھی میں تعلیمی بیداری کانفرنس بحسن وخوبی اختتام پذیر

سیتامڑھی: (تنویر شمسی) مدرسہ اسلامیہ عربیہ جامع مسجد میں تعلیمی بیداری کانفرنس بعنوان “مدرسہ اسکالر مستقبل کے روبرو ” کا شاندار انعقاد کیا گیا ۔

اجلاس کی صدارت مدرسہ کے پرنسپل مولانا علی مرتضیٰ ندوی قاسمی نے کی جبکہ نظامت کے فرائض پروفیسر گوہر صدیقی نے بخیر و خوبی انجام دیئے۔ تلاوت کلام پاک قاری وسیم اکرم نے پڑھی اور نعت خوانی شاعر اسلام قاری توحید انور توحید متعلم مدرسہ ہٰذا نے مسحور کن آواز میں پیش کیا
مقررین نے اپنے خطاب میں تعلیم پر زور دیا اور ہر حال میں بچوں کی بہتر مستقبل کی فکر کرنے بات کی ۔
کانفرنس کے کنوینر ڈاکٹر محمد ثناء اللہ اسسٹنٹ پروفیسر رادھا کرشنن گوینکا کالج سیتامڑھی نے کہا کہ قرآن و حدیث میں تعلیم پر زور دیا گیا پھر بھی یہ قوم تعلیم کے میدان میں کافی پسماندہ ہیں اور ان کا حال سچر کمیٹی کی رپورٹ نے واضح کردیا ہے ۔
مہمان خصوصی پروفیسر محترمہ نکہت فاطمه نے کہا کہ آج دنیا میں وہی قوم کامیاب ہے جن کے پاس تعلیم و تربیت،علم و ہنر کا ذخیرہ موجود ہے، لڑکیوں کی تعلیم پر خصوصی توجہ کی ضرورت ہے کیونکہ جب ایک خاتون تعلیم یافتہ ہوتی ہیں تو اس سے ایک خاندان تعلیم یافتہ بنتا ہے۔
مہمان ریسرچ اسکالر نثار احمد جواہر لال نہرو یونیورسٹی نے اپنے پر مغز خطاب میں کہا کہ مدارس کے طلباء آج کسی میدان میں پیچھے نہیں ہیں، تقابلی جائزہ لیتے ہوئے انہوں نے بہترین خاکہ پیش کیا اور بتایا کہ مدرسہ کے اسناد بھی اب اکثر وبیشتر بڑے اداروں میں قابل قبول ہیں اور مدرسہ کے طلباء ان بڑے اداروں سے استفاده کر سکتے ہیں ۔
اجلاس کے چیف گیسٹ بیلسنڈ ایس ڈی او اویناش کمار نے اپنے خطاب میں مدارس کی تعلیم پر زور دیا انہوں نےکہا کہ اس تعلیم کی خاصیت یہ ہے کہ اتنے سو سال گذر جانے کے بعد بھی اس کی اہمیت آج بھی باقی ہے ۔
ضرورت ہے ہر جانب تعلیمی بیداری مہم چلایا جائے اور بچے اور ان گارجین کو ان کے ذہن میں تعلیم کی اہمیت بیٹھانے کی کوشش کی جائے۔
مدرسہ کے پرنسپل مولانا علی مرتضیٰ ندوی نے کہا کہ مدرسہ ہٰذا کے طلبہ و طالبات نے بھی ہر میدان اپنا پرچم لہرایا ہے اور آئندہ ہم سبھی جملہ اراکین واساتذہ مل کر نمونہ تیار کرنے کے لئے پابند عہد ہیں
محمد شمس شاہنواز نے اپنے بیان میں کہا کہ تعلیمی میدان میں سیتامڑھی شمالی بہار کے دیگر اضلاع اور قومی تعلیمی شرح کے مقابلے میں بے حد پچھڑا علاقہ ہے۔قومی تعلیمی شرح میں مدارس اسلامیہ کا اہم رول رہاہے۔
ڈاکٹر ساجد علی خان مدرسہ کے دائرے کو وسعت دینے اور شاخیں کھولنے پر زور دیا،اور طلبہ و طالبات کو مثال دیکر بتایا کہ اپنے زندگی میں فیصلہ کیسے لینا چاہیے
اس موقع پر صدر مدرسہ الحاج محمد عابد حسین، جناب محمد اعظم حسین انور سکریٹری مدرسہ ہٰذا، سینئر صحافی محمد اشتیاق عالم، حافظ و مولانا محمد تنویر احمد شمسی، مولانا شکیل قاسمی، مولانا خورشید عالم ندوی، ماسٹر محمد اعجاز، مولانا ارشاد مظاہری، رکن محمد ارشاد جانکی استھان ، رکن ڈاکٹر محمد مبین الحق دلکش ،مولانا ضیاءالرحمان مہسول، محمد ارمان علی،
ماسٹر محمد علی شیر،محمد فرہاد حسین، قاری مشتاق احمد بھگوتی پوری سکریٹری امارت شرعیہ بلاک سرسنڈ، مولانا محمد افضال قاسمی،مولانا محمد نوشاد ساقی ، محمد اشرف سمیت سیکڑوں لوگ موجود تھے ۔