عراق کے تاریخی دورے پر آئے ویٹی کن کے پوپ فرانسیس نے ہفتے کے روز نجف شہر میں اہل تشیع کے اہم مذہبی رہنما آیت اللہ علی السیستانی سے ملاقات۔ یہ اپنی نوعیت کی غیر معمولی ملاقات ہے
بغداد: عراق کے تاریخی دورے پر آئے ویٹی کن کے پوپ فرانسیس نے ہفتے کے روز نجف شہر میں اہل تشیع کے اہم مذہبی رہنما آیت اللہ علی السیستانی سے ملاقات۔ یہ اپنی نوعیت کی غیر معمولی ملاقات ہے۔ اس سے قبل پوپ نے جمعے کے روز بغداد میں کیتھولک مذہبی رہ نماؤں سے ملاقات کی تھی۔
پوپ آج صبح بغداد سے 200 کلو میٹر جنوب میں واقع نجف شہر میں علامہ سیستانی کے گھر پہنچے۔ دونوں شخصیات کے درمیان بند کمرے میں ہونے والی ملاقات ایک گھنٹے تک جاری رہی۔ ملاقات میں میڈیا کو شریک ہونے کی اجازت نہیں دی گئی۔ یاد رہے کہ پوپ نے دو سال قبل الازہر کے امام کے ساتھ “انسانی اخوت کی دستاویز” پر دستخط کیے تھے۔
اپنے گھر پر رومن کیتھولک چرچ کے سربراہ کا استقبال کرتے ہوئے آیت اللہ علی السیستانی نے کہا کہ مسیحیوں کو بھی دوسرے عراقیوں کی طرح امن اور سلامتی حاصل ہونی چاہیے اور انہیں اپنے تمام آئینی حقوق حاصل ہونے چاہییں۔
پوپ کی آمد کے موقع پر نجف شہر کی بعض شاہراہوں پر پوپ فرانسیس اور آیت اللہ علی سیستانی کی تصاویر آویزاں کی گئی تھیں۔ ساتھ ہی انگریزی میں “تاریخی ملاقات” کی عبارت بھی تحریر تھی۔
یاد رہے کہ عراقی جمہوریہ کی تاسیس کے بعد سے ویٹی کن کے پوپ کا اس ملک کا یہ پہلا دورہ ہے۔ توقع ہے کہ کل جمعے کے روز شروع ہونے والا دورہ پیر تک جاری رہے گا۔ اس دوران مسیحی مذہبی پیشوا متعدد شہر جائیں گے۔ ان میں دارالحکومت بغداد کے علاوہ نجف اور موصل نمایاں ترین ہیں۔
قابل ذکر بات یہ ہے کہ آیت اللہ شاذ و نادر ہی ایسی ملاقاتیں کرتے ہیں لیکن اُن کی پوپ سے ملاقات تقریباً 50 منٹ تک جاری رہی جس میں دونوں رہنما بغیر ماسک گفتگو کرتے رہے۔