اسرائیلی حملوں میں 103 فلسطینی شہید ، 580 زخمی، ہزاروں بے گھر ، سرحد پر اسرائیلی فوج جمع

اسرائیل نے غزہ کی سرحد پر فوج بھیجنا شروع کر دی ہے اور خبردار کیا ہے کہ وہ زمینی آپریشن شروع کر سکتا ہے۔
اسرائیل نے اپنی فوجی طاقت کے نشے میں تمام انسانی اقدار کو روندتے ہوئے عید کے دن نمازیوں پر بمباری کی اور اب تک ہوئی بمباری میں 103 فلسظینی شہید ہو گئے ہیں اور 580 افراد شدید زخمی ہو گئے ہیں ۔ شہید ہونے والوں میں27 بچے بھی ہیں۔دوسری جانب ہزاروں فلسطینی بے گھر ہو گئے ہیں ۔
خبرہے کہ اسرائیل نے غزہ کی سرحد پر فوج بھیجنا شروع کر دی ہے اور خبردار کیا ہے کہ وہ زمینی آپریشن شروع کر سکتا ہے۔اس سے ایسا محسوس ہوتا ہے جیسے اسرائیل ممکنہ فوجی آپریش کی تیاری کر رہا ہے ۔
اگرچہ امریکی صدر جو بائیڈن نے حال ہی میں اس امید کا اظہار کیا ہےکہ اسرائیل اور فلسطینیوں کے درمیان جاری کشیدگی میں جلد کمی آئے گی تاہم بدھ کی رات کو شدید بمباری کے بعد جمعرات کو غزہ کی سرحد پر اسرائیلی افواج جمع ہونا شروع ہو گئی ہیں۔ ادھر امریکہ نے قومی سلامتی میں اس تنازعہ پر بحث کو بلاک کر دیا ہے۔
اسرائیل نے جمعرات کی صبح، جب فلسطینی عید کی نماز کی تیاریاں کر رہے تھے، غزہ پر فضائی بمباری شروع کر دی تھی جس میں شہر کے بیچ واقع ایک چھ منزلہ عمارت بھی تباہ ہو گئی ہے۔
دریں اثناء تل ابیب کے مرکزی بین گریون ایئر پورٹ پر آنے والی پروازوں کو فلسطینیوں کی طرف سے پھینکے جانے والے راکٹوں کی وجہ سے جنوب میں رامون ایئرپورٹ کی طرف موڑ دیا گیا ہے۔گزشتہ شب حماس نے یروشلم اور تل ابیب کی جانب راکٹ داغے تھے جن میں سے زیادہ ترکو اسرائیل کے آئرن ڈوم دفاعی سسٹم نے ناکارہ بنا دیا۔
جس طرح اسرائیلی عوام میں خوف ہے اس سے صاف اندازہ ہو رہا ہے کہ اسرائیل کے آئرن ڈوم نظام کے باجود اس کوشدید نقصان کا سامنا ہے ۔ حماس نے 1600 راکٹ داغے ہیں اور سات اسرائیلی ہلاک ہونے کی خبر ہے۔ (بی بی سی اردو کےانپٹ کےساتھ)