فلسطین میں اسرائیلی جارحیت کے خلاف ’تنظیم تعاون اسلامی‘ کا ہنگامی اجلاس طلب

فلسطین پر اسرائیل کی جانب سے کئے جا رہے حملوں کے پیش نظر اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی) کا وزرا خارجہ سطح کا ہنگامی اجلاس طلب کیا گیا ہے۔
فلسطین پر اسرائیل کی جانب سے کئے جا رہے حملوں کے پیش نظر اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی) کا وزرا خارجہ سطح کا ہنگامی اجلاس طلب کیا گیا ہے۔ العربیہ کی رپورٹ کے مطابق یہ اجلاس سعودی عرب کی درخواست پر کل یعنی اتوار کے روز منعقد ہونے جا رہا ہے۔ یہ اجلاس ورچوئل ہو گا جس میں فلسطینی علاقوں میں اسرائیلی فوج کے حملے بالخصوص مقبوضہ بیت المقدس میں کشیدگی اور مسجد اقصیٰ میں اسرائیلی فوج کے تشدد پر غور کرنے کے ساتھ اسرائیلی جارحیت روکنے پر بات چیت کی جائے گی۔
اسلامی تعاون تنظیم کا ہنگامی اجلاس ایک ایسے وقت میں طلب کیا گیا ہے کہ جب فلسطین کےعلاقے غزہ کی پٹی پر اسرائیلی فوج کے فضائی، بری اور بحری حملے گذشتہ ایک ہفتہ سے جاری ہیں جن میں اب تک ایک سو سے زیادہ فلسطینی شہید اور سیکڑوں زخمی ہو چکے ہیں۔
جمعرات کو اسرائیل کے شمال میں پہلی بار حماس کے راکٹوں کے خطرے کےسائرن بجائے گئے۔ حماس اور اسرائیل کے درمیان جاری کشیدگی میں یہ پہلا موقع ہے جب حماس نے غزہ سے اڑھائی سو کلو میٹر کے فاصلے پر راکٹ داغے ہیں۔
قبل ازیں اسرائیل کے جنوبی اور وسطی علاقوں میں راکٹ حملوں کے خطرے کے پیش نظر سائرن بجائے گئے تھے۔ العربیہ چینل کے نامہ نگار کےمطابق شمالی شہر حیفا میں پہلی بار خطرے کے سائرن بجائے گئے۔
خیال رہےکہ گذشتہ سوموار سے فلسطین کے علاقے غزہ کی پٹی پرجاری اسرائیلی حملوں میں اب تک 17 سے زیادہ بچوں سمیت 126 فلسطینی شہید ہو چکے ہیں۔ ان دنوں میں غزہ کی پٹی سے حماس اور دوسری فلسطینی تنظیموں کی طرف سے اسرائیل پر 1600 راکٹ داغے ہیں۔ جبکہ اسرائیلی فوج نے کہا ہے کہ گذشتہ سوموار سے اب تک غزہ کی پٹی سے 2 ہزار گولے یا راکٹ داغے گئے ہیں۔