جنیوا: انسانی حقوق کی ایک بین الاقوامی تنظیم نے فلسطین کے علاقے غزہ کی پٹی پر اسرائیلی فوج کی توپ خانے کے ذریعے کی گئی وحشیانہ گولا باری اور اس میں بے گناہ فلسطینیوں کو نشانہ بنانے کی مذمت کرتے ہوئے اسے جنگی جرم قرار دیا ہے۔
یورو مڈل ایسٹ ہیومن رائٹس آبزر ویٹری کے مطابق غزہ کی پٹی میں اسرائیلی فوج نے حالیہ ایام میں معصوم فلسطینیوں پر ٹینکوں اور بھاری توپ خانے سے شدید گولا باری کی۔ یہ گولہ باری انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزی اور جنگی مرائم کے مترادف ہے۔
آبزر ویٹری کا کہنا ہے کہ غزہ کی پٹی میں اسرائیلی فوج کی وحشیانہ گولا باری میں سیکڑوں معصوم اور نہتے فلسطینی شہید ہوئے۔ 11 دن تک جاری رہنے والی اسرائیلی فوج کی زمینی اور فضائی کارروائیوں میں بین الاقوامی قوانین اور انسانی حقوق کو کھلے عام پامال کیا گیا۔ اسرائیلی فوج فوجی کارروائیوں کے لیے وضع کردہ بین الاقوامی اصولوں کو کھلے عام پامال کررہی ہے۔
خیال رہے کہ غزہ کی پٹی پر 10 مئی سے 21 مئی تک جاری رہنے والی وحشیانہ کارروائی میں 250 فلسطینی شہید اور 2 ہزار کےقریب زخمی ہوچکے ہیں۔ شہدا اور زخمیوں میں بڑی تعداد خواتین اور بچوں کی ہے۔